صدر پزشکیان کی پیوٹن کے ساتھ ملاقات : ایران اور روس کے درمیان تعلقات خوشگوار اور اسٹریٹجک ہیں
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کے موقع پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا: اقتصادی اور ثقافتی نقطہ نظر سے ہمارے تعلقات روز بروز مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں۔
شیئرینگ :
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے روسی فیڈریشن کے صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے فروغ پر تاکید کرتے ہوئے کہا: روس کے ساتھ ہمارے تعلقات مخلصانہ اور اسٹریٹجک ہیں۔
صدر نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کے موقع پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا: اقتصادی اور ثقافتی نقطہ نظر سے ہمارے تعلقات روز بروز مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں۔ ایران اور روس کے درمیان تعاون کے بڑھتے ہوئے عمل کو دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنماؤں کی مرضی اور ان تعلقات کو مضبوط کرنے کی ضرورت کے مطابق تیز کیا جانا چاہیے۔
صدر مسعود نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران اور روس کے درمیان اچھی باہمی اور تکمیلی صلاحیتیں ہیں اور ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں، مزید کہا: دنیا میں ہماری پوزیشنیں دوسروں کے مقابلے میں ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں۔
صدر مملکت نے ایران اور روس کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے دستاویز پر دستخط کی رفتار تیز کرنے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے فیمابین تعاون کی ترقی پر تاکید کی اور کہا: مجھے امید ہے کہ ہم روس میں برکس سربراہی اجلاس کے دوران اس معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔
ایرانی صدر نے علاقے کی نازک صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا: صیہونی حکومت کسی بین الاقوامی قانونی اور انسانی فریم ورک کا احترام نہیں کرتی اور علاقے کی صورتحال نازک ہے۔ یورپی اور امریکی ممالک نہیں چاہتے کہ خطے کے ممالک کے درمیان تعلقات پرامن بنیادوں پر چلتے رہیں۔
اس ملاقات میں روس کے صدر نے بھی اس گفتگو پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا: دونوں ممالک کے درمیان تعاون ہماری اولین ترجیح ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی اور تجارت کے حجم میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
ولادیمیر پوتن نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کو برکس سربراہی اجلاس میں شرکت اور مشترکہ دو طرفہ اجلاس کے انعقاد کی دعوت دیتے ہوئے کہا: ہم بین الاقوامی سطح پر مشترکہ تعاون کرتے ہیں اور ہمارے عالمی جائزے اور نقطہ نظر یکساں ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے کو سیاسی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے اور جب تک ایجنسی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہے تہران ...