قطر کی ثالثی کی کوششوں کی معطلی مذاکراتی فریقوں کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ہوئی
تقریب خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ماجد الانصاری" نے آج ایک تقریر میں تاکید کی ہے: "حماس اور اسرائیل کے درمیان قطر کی ثالثی کی کوششوں کی معطلی کی وجہ مذاکراتی فریقوں کی سنجیدگی کا فقدان تھا ۔
شیئرینگ :
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منگل کے روز تاکید کی: حماس اور اسرائیل کے درمیان قطر کی ثالثی کی کوششوں کی معطلی مذاکراتی فریقوں کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ماجد الانصاری" نے آج ایک تقریر میں تاکید کی ہے: "حماس اور اسرائیل کے درمیان قطر کی ثالثی کی کوششوں کی معطلی کی وجہ مذاکراتی فریقوں کی سنجیدگی کا فقدان تھا ۔
انہوں نے مزید کہا: "دوحہ اس مسئلے کو سیاسی مقاصد کے لیے غلط استعمال کرنے کو قبول نہیں کرتا، اور اگر مذاکرات کرنے والے فریقین کی جانب سے سنجیدگی کا مشاہدہ کیا گیا تو وہ ان مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک بار پھر کارروائی کرے گا۔"
انہوں نے مزید تاکید کی: حماس کے رہنما اس وقت دوحہ میں موجود نہیں ہیں اور مختلف ممالک کے دارالحکومتوں میں سفر کر رہے ہیں۔
الانصاری نے تاکید کی: تحریک حماس کے سیاسی دفتر کی بندش، اگر عمل میں آتی ہے تو قطر کی وزارت خارجہ کی طرف سے اعلان کیا جائے گا، اور یہ اطلاع دوسری جماعتیں نہیں دیں گی۔
ادھر گزشتہ روز ترکی کے ایک ذریعے نے حماس تحریک کے دفاتر کی دوحہ سے انقرہ منتقلی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے رہنما مختلف ممالک میں سفر کر رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں تحریک حماس کے دفاتر کی بندش کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں شائع ہوئی ہیں۔ قبل ازیں بعض ذرائع نے اس بندش کو حماس پر اپنے مطالبات مسلط کرنے کے لیے دوحہ پر امریکی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا تھا جس کی اس تحریک کے رہنماؤں نے مخالفت کی تھی۔ ایک ایسا مسئلہ جس نے موجودہ حالات میں دوحہ میں حماس کے دفتر کی بندش کے بارے میں قیاس آرائیوں کو تیز کر دیا ہے۔