آپؑ کی شہادت
امام محمد باقرؑ کو ان گناہگار ہاتھوں نے زہرِ دغا سے شہید کیا جن کا نہ اللہ پر ایمان تھا اور نہ وہ قیامت پر ایمان رکھتے تھے، اس سلسلہ میں کہا گیا ہے وہ ہشام تھا، دوسرا قول یہ ہے کہ وہ ابراہیم تھا لیکن زیادہ تر احتمال یہی ہے کہ وہ ہشام ہی تھا چونکہ وہ خاندانِ عصمت و طہارت سے بغض و کینہ رکھتا تھا. ہشام وہی ہے جس نے شہید زید بن علی کو قیام و انقلاب برپا کرنے کیلئے ابھارا چونکہ اس نے زید بن علی پر بہت زیادہ ظلم و ستم روا رکھا اور آپ کو رسوا کیا یہاں تک کہ آپ حکومت کے خلاف قیام کر نے پر مجبور ہو گئے اور اسی کے دور حکومت میں شہید کر دیئے گئے لیکن امام محمد باقر علیہ السلام کو قتل کرنے کی وجہ آپ کے فضل و شرف، علم کی شہرت اور مسلمانوں کا آپ کی ہیبت اور عبقریات کے سلسلہ میں گفتگو کرنا تھا۔
جب امام کو زہر دیا گیا تو وہ آپ کے تمام بدن میں سرایت کر گیا، زہر نے بہت ہی تیزی کے ساتھ اثر کیا جس سے آپؑ شہادت کے بہت نزدیک پہنچ گئے، آپ اللہ کی یاد میں منہمک ہو گئے، قرآنی آیات کی تلاوت کرنے لگے اور اللہ کے ذکر و یاد میں مشغول رہے یہانتک کہ آپ کی شہادت ہو گئی۔ آپ کی شہادت سے اسلامی معاشرہ ایک متقی و پرہیز گار امام سے محروم ہو گیا اور اسلامی معاشرہ علوم کے درمیان پیچ و خم کھاتا رہ گیا۔ آپؑ کو آپ کے پدر بزرگوار امام زین العابدین علیہ السلام اور امام حسن علیہ السلام کے جوار میں دفن کر دیا گیا۔