جنوبی کوریا: صدر کو گرفتار کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی
یون سک یول کو حراست میں لینے کی کوششیں معطل کرنے کے بعد سی آئی او نے ’مشتبہ شخص کے قانون کے مطابق کارروائی نہ کرنے کے رویے‘ پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔
شیئرینگ :
جنوبی کوریا میں مارشل لا نافذ کرنے والے صدر کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے تفتیش کاروں کی جانب سے یون سک یول کی گرفتاری کی کوشش ناکام بنادی، یون سک کے حامیوں کی بڑی تعداد بھی ان کے گھر کے باہر جمع تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا کے سی آئی او نے کہا کہ تقریباً 80 پولیس اہلکار اور تفتیش کار صبح سویرے سیئول میں صدارتی کمپاؤنڈ میں داخل ہوئے تھے، تاکہ یون کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا جا سکے۔
تفتیش کار یون کی رہائش گاہ سے چند سو میٹر کے فاصلے پر پہنچے، لیکن تقریباً 200 فوجیوں اور صدارتی سکیورٹی اہلکاروں کی ’انسانی دیوار‘ نے انہیں روک دیا، تفتیش کاری کے دفتر نے کہا کہ ’مختلف شدت‘ کے کئی جھگڑے بھی ہوئے۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ صدر یون سک یول کی گرفتاری کے وارنٹ 6 جنوری تک مؤثر ہیں، جن میں توسیع کی جاسکتی ہے۔
صدارتی کمپاؤنڈ کے ارد گرد کی گلیوں میں شدید حملے کیے گئے، پولیس نے یون سک یول کی رہائش گاہ کے قریب سڑکوں کا محاصرہ کیا تھا، تاہم سیکڑوں افراد اپنے رہنما کی حمایت میں جمع تھے۔
یون، جنہیں گزشتہ ماہ قانون سازوں کی جانب سے ان کے مواخذے کے حق میں ووٹ دینے کے بعد صدارتی اختیارات سے محروم کر دیا گیا تھا، متعدد تحقیقات میں پوچھ گچھ کے لیے مطلوب ہیں، جن میں بغاوت کی قیادت کرنے کا الزام بھی شامل ہے۔
اس ہفتے کے اوائل میں ایک عدالت نے انہیں حراست میں لینے کے وارنٹ کی منظوری دی تھی اور یہ پہلا موقع ہے جب کسی موجودہ صدر کے خلاف اس طرح کی کارروائی کی گئی ہے، اس کے جواب میں صدارتی سکیورٹی ٹیم کا کہنا تھا کہ حفاظتی اقدامات ’مناسب طریقہ کار کے مطابق کیے جائیں گے۔‘
سی آئی او کے مطابق صدر یون (جو خود ایک سابق پراسیکیوٹر ہیں) نے حالیہ ہفتوں میں تفتیش کاروں کی جانب سے بھیجے گئے 3 سمن کا جواب دینے سے انکار کیا ہے۔
یون سک یول کو حراست میں لینے کی کوششیں معطل کرنے کے بعد سی آئی او نے ’مشتبہ شخص کے قانون کے مطابق کارروائی نہ کرنے کے رویے‘ پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔
سی آئی او نے کہا کہ یون سک یول کی رہائش گاہ پر وارنٹ پر عمل درآمد تقریباً ناممکن ہے، جب کہ وہاں سیکیورٹی برقرار ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ’پرزور درخواست‘ کریں گے کہ قائم مقام صدر چوئی سانگ موک ان کی سکیورٹی کو وارنٹ گرفتاری پر عمل کرنے کا حکم دیں۔