تاریخ شائع کریں2025 5 January گھنٹہ 19:39
خبر کا کوڈ : 663242

عیسائیوں کے مذہبی پیشوا کا رہبر معظم کے نام سلام

رہبر معظم نے اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ اگر آج حضرت مسیح علیہ السلام ہمارے درمیان ہوتے تو وہ لمحہ بھر کے لیے بھی ظلم اور عالمی استکبار کے سربراہوں کے خلاف جہدوجہد سے گریز نہ کرتے
عیسائیوں کے مذہبی پیشوا کا رہبر معظم کے نام سلام
عیسائیوں کے مذہبی رہنما پوپ فرانسس نے حضرت عیسی علیہ السلام کے بارے میں رہبر معظم کے نظریات پر مشتمل تختی وصول کرنے کے بعد کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای کو میرا صمیم قلب سے سلام پہنچا دیں۔

ویٹیکن میں ایرانی سفیر نے پوپ فرانسس سے ملاقات کے دوران رہبر انقلاب اسلامی کے حضرت مسیح علیہ السلام کے بارے میں خیالات پر مشتمل ایک یادداشت پیش کی، جس کا عنوان تھا "اگر مسیح ہمارے درمیان ہوتے۔

یہ یادداشت حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے بیانات سے منتخب نکات پر مشتمل تھی، جو کیتھولک رہنما کو پیش کی گئی۔

ملاقات کے دوران پوپ فرانسس نے اس تختی کو مسیحی پیروکاروں کے لیے اہم اور اثرانگیز قرار دیا۔

پوپ نے فلسطین کے حالات مخصوصا صہیونی حکومت کے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ میں روزانہ فلسطین میں موجود اپنے نمائندے کے ذریعے وہاں کی صورتحال سے باخبر رہتا ہوں۔

ملاقات کے اختتام پر پوپ فرانسس نے ایرانی سفیر سے درخواست کی کہ وہ ان کی گرمجوشی سے بھرپور سلامات رہبر انقلاب اسلامی تک پہنچائیں۔

یاد رہے کہ رہبر معظم نے حضرت عیسی علیہ السلام کے بارے میں مختلف مواقع پر اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ مسلمانوں کی نظر میں حضرت مسیح علیہ السلام کی قدر و منزلت یقینی طور پر ان کے مومن مسیحی پیروکاروں کے نزدیک ان کی عظمت سے کم نہیں ہے۔

رہبر معظم نے مزید کہا ہے کہ یہ عظیم پیغمبر اپنی تمام زندگی ظلم، جبر اور فساد کے خلاف جہدوجہد کرتے رہے۔ وہ ان طاقتوں کے مقابل ڈٹ گئے جو دولت اور طاقت کے ذریعے اقوام کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ کر انہیں عذاب میں مبتلا کر رہی تھیں۔ بچپن سے ہی جب اللہ نے انہیں نبوت عطا کی، حضرت مسیح علیہ السلام نے بے شمار مشکلات اور مصائب کا سامنا کیا اور یہ سب کچھ حق کی سربلندی کے لیے تھا۔ توقع کی جاتی ہے کہ حضرت مسیح علیہ السلام کے پیروکار اور وہ تمام لوگ جو ان کی عظمت و معنویت اور بلند مقام کو مانتے ہیں، ان کے راستے پر چلیں۔

رہبر معظم نے اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ اگر آج حضرت مسیح علیہ السلام ہمارے درمیان ہوتے تو وہ لمحہ بھر کے لیے بھی ظلم اور عالمی استکبار کے سربراہوں کے خلاف جہدوجہد سے گریز نہ کرتے۔

رہبر معظم نے مزید فرمایا کہ وہ کبھی یہ گوارا نہ کرتے کہ بڑی طاقتوں کے ہاتھوں اربوں انسان بھوک، بے گھری، جنگ، فساد اور دشمنی کا شکار ہوں۔ آج حضرت مسیح علیہ السلام پر ایمان رکھنے والے مسیحیوں اور مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ دنیا میں ایک منصفانہ نظام قائم کرنے کے لیے انبیاء کی تعلیمات کی جانب رجوع کریں اور ان عظیم معلمانِ انسانیت کی ہدایات کے مطابق انسانی اخلاق و فضائل کو عام کریں۔

رہبر انقلاب اسلامی کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیروی کا مطلب حق کی حمایت کرنا اور ان طاقتوں سے دوری اختیار کرنا ہے جو حق کے خلاف ہیں۔ امید ہے کہ دنیا بھر کے مسیحی اور مسلمان اس عظیم سبق کو اپنی زندگی اور عمل میں زندہ رکھیں گے۔
https://taghribnews.com/vdcc01qei2bqei8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ