لندن: سارہ شریف کے قاتل باپ پر جیل میں حملہ/ شدید زخمی
سارہ شریف کے قاتل والد پر مبینہ طور پر جیل میں 2 ساتھی قیدیوں نے حملہ کیا اور ٹونا مچھلی کے ٹن کے ڈبے کے ڈھکن سے اس کے گلے پر وار کیے
شیئرینگ :
پاکستانی نژاد 10 سالہ برطانوی بچی سارہ شریف کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے اس کے قاتل باپ عرفان شریف کو جنوبی لندن کی بیلمارش جیل میں ساتھی قیدیوں نے تیز دھار آلے سے حملہ کرکے زخمی کردیا۔
برطانوی اخبار کے مطابق سارہ شریف کے قاتل والد پر مبینہ طور پر جیل میں 2 ساتھی قیدیوں نے حملہ کیا اور ٹونا مچھلی کے ٹن کے ڈبے کے ڈھکن سے اس کے گلے پر وار کیے۔
43 سالہ عرفان شریف پر سال نو کے پہلے دن جنوبی لندن کی بیلمارش جیل میں اس کے سیل میں گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔ یہ حملہ عرفان شریف کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کے چند ہفتوں بعد کیا گیا ہے، جس میں انہیں اپنی 10 سالہ بیٹی کے قتل کے جرم میں کم از کم 40 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
وحشیانہ حملے کے باوجود عرفان شریف کو جان لیوا چوٹیں نہیں آئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ’وہ خوش قسمت ہیں کہ وہ زندہ بچ گئے، انہیں ٹانکے لگانے پڑے اور ان کے زخم حملے کی مستقل نشانی کے طور پر موجود رہیں گے‘۔
10 سالہ سارہ کے قتل کے مقدمے میں گزشتہ ماہ اس کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ 30 سالہ بینش بتول اور 29 سالہ چچا فیصل ملک کو سزائیں سنائی گئی تھیں۔
پوسٹ مارٹم سے پتا چلا تھا کہ سارہ کو 25 فریکچر اور 71 بیرونی چوٹیں آئی تھیں جن میں کاٹنے اور استری سے جلانے کے نشانات شامل تھے۔
سارہ شریف کے قتل کے جرم میں اس کے والد عرفان شریف کو کم از کم 40 سال، بینش بتول کو 33 برس اور ان کے ساتھ رہائش پذیر فیصل ملک کو 16 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
سارہ کی لاش 10 اگست 2023 کو پولیس کو اس کے بستر سے ملی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے جسم پر 25 فریکچر اور 71 بیرونی چوٹوں کا انکشاف ہوا، جن میں انسانی کاٹنے کے 6 نشانات اور استری سے جلانے کے نشانات شامل ہیں۔