پاکستانی آئین کے حساب سے عدلیہ کی قوت ختم کردی گئی ہے، ہمارے اسلاف کے بنائے آئین کو تباہ کر دیا گیا ہے
شیئرینگ :
مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اگر ایک اچھا ڈی پی او یا افسر ہوتا تو کرم کا مسئلہ ایک ہفتے میں حل ہوجاتا ہے اور اس قدر جانیں ضائع نہ ہوتیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبۂ خیبر پختنونخوا کے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ انہیں صرف اقتدار چاہئے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ کہا کہ اقتدار میں رہنے کی سب کو ہوس ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے اقدام سے مایوسی ہوئی، انھیں احساس نہیں کہ ان کے اقدامات سے آزادی اور عدل کی جدوجہد کو کتنا نقصان پہنچ رہا ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے پاکستان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں کہا کہ آئین پر نہ چلنے کی وجہ سے پاکستان بحران کا شکار ہو چکا ہے، پاکستانی آئین کے حساب سے عدلیہ کی قوت ختم کردی گئی ہے، ہمارے اسلاف کے بنائے آئین کو تباہ کر دیا گیا ہے، پاکستان کو ایڈ ہاک بنیادوں پر چلایا جا رہا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کو انتظامیہ کے زیر اثر کردیا گیا ہے، ان حکمرانوں کا ہر گزرتا دن بحرانوں کا سبب بن رہا ہے اور نالائقوں کو مسلط کر کے پاکستان کو تباہ کردیا گیا ہے۔