تمام مجرموں کو جائے واردات سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل نچلی عدالت نے سبھی انیس ملزموں کو بری کر دیا تھا لیکن ہائی کورٹ نے ان میں سے چھے کو قصوروار ٹہرایا تھا۔
بھارتی ریاست گجرات میں فسادات کے چھے مجرموں کو ملک کی سپریم کورٹ نے بری کر دیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے گجرات کے گودھرا واقعے کے بعد ہوئے فسادات کے معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کسی معاملے میں صرف موقع پر موجود ہونا یا وہاں سے گرفتاری ہونا یہ ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہے کہ وہ غیر قانونی بھیڑ کا حصہ تھے۔
عدالت نے گجرات ہائی کورٹ کے سن دو ہزار سولہ کے اس فیصلے کو خارج کر دیا جس میں گودھرا سانحہ کے بعد سن دو ہزار دو میں ہوئے فسادات کے معاملے میں چھ مجرموں کو بری کرنے کے فیصلے کو پلٹ دیا گیا تھا۔
ان چھے لوگوں کو اس واقعے میں شامل ہونے پر سزا سنائی گئی تھی جس میں بھیڑ نے ودوڈ گاؤں میں ایک قبرستان اور ایک مسجد کو گھیر لیا تھا۔
تمام مجرموں کو جائے واردات سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل نچلی عدالت نے سبھی انیس ملزموں کو بری کر دیا تھا لیکن ہائی کورٹ نے ان میں سے چھے کو قصوروار ٹہرایا تھا۔