بحرین سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا کی معروف ایکٹویسٹ شیخہ الماجد کو آل خلیفہ نے گرفتار کرلیا ہے۔ الماجد حال ہی میں عراق میں اربعین حسینی کے اجتماع میں شرکت کرکے واپس آئی تھی۔
بحرین میں سیاسی بنیادوں پر قید افراد کی جانب سے ہڑتال کے مسلسل دو ہفتے گزرنے کے بعد قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ملک کے مختلف شہروں میں عوام نے بڑی تعداد میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
ان کی اہلیہ زینب ابراہیم نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ حکام نے ان کے اور ان کے شوہر کے درمیان کال کاٹ دی، انہوں نے مزید کہا کہ جیل کی اسی عمارت میں ان کے ایک ساتھی نے انہیں فون پر بتایا کہ ان کے شوہر کو قید تنہائی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
روسی اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے ایک بیان میں قطر اور بحرین کے درمیان دونوں ممالک کے سفارتخانوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے ہم آہنگی کو جاری رکھنے پر زور دیا۔
چند روز قبل سعودی وزارت داخلہ نے "الشرقیہ" کے علاقے میں دو بحرینی شہریوں کو سعودی عرب اور بحرین میں سیکورٹی میں خلل ڈالنے اور "دہشت گرد گروہ میں شمولیت" کے الزام میں سزائے موت پر عمل درآمد کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگرچہ ایران اور بحرین کے درمیان تعلقات 1990ء سے منقطع ہیں لیکن اس ملک کے پارلیمانی وفد نے بحرین پہنچنے پر ہمارا پرتپاک استقبال کیا۔
یہ دعوی کرتے ہوئے کہ اس جزیرے کی خریداری انسانی مقاصد کے لیے کی گئی ہے، شنئیر نے کہا کہ اس جزیرے کو ضرورت کے وقت صہیونیوں کو بچانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جن قیدیوں کو رہا کیا جاتا ہے وہ حکومتی انتقامی کارروائی کے خوف سے سائیکو تھراپی سیشنز میں شرکت سے بھی انکار کر دیتے ہیں جس کی بنیادی وجہ سکیورٹی فورسز کی طرف سے دھمکیاں ہیں۔
اگر بحرین کو صیہونیوں کے اڈے میں تبدیل کرنے کی کوششیں بھی کی جائیں تو اس پروگرام کے ڈیزائنرز کو مذہبی تعلیمات کی بنیاد پر عوام کی جانب سے شدید اور جامع مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ کبھی بھی اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکیں گے۔
بحرینی حکومت کی عدالتوں نے فارس حسین حبیب نامی بحرینی شہری کو 10 سال قید اور عبداللہ جعفر اور حسن علی راشد نامی دو دیگر شہریوں کو 3 سال قید کی سزا بھی سنائی ہے۔ ان لوگوں پر "دہشت گرد گروہوں میں شمولیت" کا الزام تھا۔
بحرین کے دارالحکومت منامہ کے مشرق میں واقع قصبے السناب کے مکین ہاتھوں میں سیاسی اور نظریاتی قیدیوں کی تصویریں اٹھائے سڑک پر آگئے اور نعرے لگاتے ہوئے ان سب کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
بحرینی انقلاب کے روحانی پیشوا شیخ عیسیٰ قاسم نے ایک ٹویٹ میں ایران کے اسلامی انقلاب کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کی حمایت پر زور دیا۔