اسراء صالح بتاتی ہیں کہ نفسیاتی اور حیاتیاتی ناپختگی اور بلوغت میں داخل ہونے کی وجہ سے پیدا ہونے والی کمزوری اور حساسیت اور عدم تحفظ کا مستقل احساس اور تناؤ اور تکلیف دہ پیسنے کے ساتھ ساتھ حیض کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل بھی اس کی وجہ بنتے ہیں۔
ایران کی خاتون اول نے کہا کہ خواتین کے حقوق کی دنیاوی تحریکیں ایران میں داخل نہیں ہوسکی ہیں، اس کی سب سے پہلی وجہ ان تحریکوں میں پایا جانے والا تشدد کا رجحان ہے ۔
جبکہ سعودی عرب میں مئی اور جولائی 2018 کے درمیان خواتین کو نشانہ بنانے کا ایک نمایاں مرحلہ دیکھنے میں آیا، جس کی نمائندگی گرفتاریوں میں کی گئی، اس کے بعد انسانی حقوق کے نامور خواتین کے محافظوں کو تشدد، تشدد اور من مانی سزائیں دی گئیں۔
اس بل کا مقصد تنظیموں اور اسمبلیوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فعال اور بامقصد موجودگی کو بڑھانے اور اسے قومی مفادات کے تحفظ، ملک کے اسٹرٹیجک اصولوں اور پالیسی کے مطابق بین الاقوامی اور علاقائی ہم آہنگی کو زیادہ سے زیادہ حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنے کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اجلاس کے انعقاد کیلیے ایرانی صدر کی اہلیہ محترمہ جمیلہ علم الہدی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ایرانی وزیر خارجہ نے دنیا بھر کی معزز خواتین کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع فراہم کیا۔
انہوں نے مزید کہا: اسلام نے علم حاصل کرنے، اس کی ترویج و اشاعت میں خواتین کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ہے اور نہ ہی حجاب و عفت کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی بھی ثقافتی حلقے میں خواتین کی موجودگی کو ناجائز قرار دیا ہو۔
امیر عبداللہیان نے جمعہ کی شام لبنان کے سیاسی اور مذہبی گروہوں کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا: افغانستان میں سماجی سرگرمیوں سے خواتین کا اخراج رحمانی اسلام کے اصولوں کے منافی ہے۔
حضرت فاطمہ زہراس نےمختصرزندگی میں بیٹی، زوجہ اور ماں تینوں صورتوں میں اپنا کردار اس طرح ادا کیا کہ تاریخ کی تمام خواتین کے لئے نمونہ عمل بن گئی۔ ساتھ ہی اپنی انفرادی، معاشرتی اور سیاسی زندگی میں حجاب وعفت کی حفاطت کے ساتھ آپ نے اپنا بھر پور کردار ادا کیا۔
ان خیالات کا اظہار رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز حضرت زہرا کی یوم پیدائش اور ماؤں کے قومی دن کے موقع پر بعض ایرانی خواتین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔