حلب کے مضافات میں مسلح گروہوں کے ہاتھوں زرعی زمینوں کی تباہی
ایک شامی کسان نے رپورٹر کو بتایا: حلب کے مضافات میں مسلح گروہ آئے روز ہماری زمینوں پر گولہ باری کر رہے ہیں جس سے زرعی مصنوعات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچ رہا ہے۔
شیئرینگ :
شام میں مسلح گروہ حلب کے شمالی مضافات میں زرعی زمینوں کو تباہ کرنے کے لیے اپنے منصوبہ بند حملے اسی وقت شروع کرتے ہیں جب حلب میں گندم کی کٹائی کا موسم ہوتا ہے۔
اس کارروائی سے مذکورہ گروہ عوام کی آمدنی کا واحد ذریعہ تباہ کررہے ہیں۔ زراعت شام کی معیشت کی بنیادوں میں سے ایک ہے جسے جنگ کے دوران بہت نقصان اٹھانا پڑا اور اب امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایندھن اور زرعی آلات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پیداوار میں کمی کا سامنا ہے۔
ایک شامی کسان نے رپورٹر کو بتایا: حلب کے مضافات میں مسلح گروہ آئے روز ہماری زمینوں پر گولہ باری کر رہے ہیں جس سے زرعی مصنوعات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچ رہا ہے۔
ایک اور کسان نے بھی کہا: بہت سے مسائل ہیں اور کھاد کی کمی، مہنگا ڈیزل اور دیگر مسائل کی وجہ سے زراعت کی لاگت بہت بڑھ گئی ہے۔
ایک اور کسان نے رپورٹر کو بھی بتایا: اقتصادی پابندیوں نے زراعت کو متاثر کیا ہے، جیسے ڈیزل، کھاد اور زرعی آلات کی مہنگی قیمت، جس کی وجہ سے، مثال کے طور پر، کچھ کاشتکار صرف ایک ہیکٹر زمین پر پودے لگانے کے بجائے معاشی کارکردگی نہ ہونے کی وجہ سے 10 ہیکٹر رقبہ۔مصنوعات کی پیداوار اور قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔
شام میں فوجی سطح پر شکست کا سامنا کرنے والے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرنے والے ممالک نے اس بار اقتصادی پابندیوں میں اضافہ کرتے ہوئے ان گروہوں کو زرعی زمینوں کو تباہ کرنے اور زرعی مصنوعات کو آگ لگانے کا کام سونپا ہے اور اس سے متاثر ہونے والے واحد فریق ہیں۔