یہ ایک عرفانی بحث ہے اور اہلِ دل اور سیر و سلوک کے حامل افراد کے درمیان ایک انتہائی اہم بحث ہے۔ یہ بحث انسانی رفتار و کردار میں نیت اور جذبے کا خلوص کے ساتھ تعلق کے بارے میں ہے، یعنی اس بحث میں، نیت اور جذبہ یا مقصد کی بنیاد پر خلوص کے موضوع پر گفتگو کی جاتی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے لکھا: یونان اور سعودی عرب نے گزشتہ روز ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت یورپ کو ایشیا سے جوڑنے والی ایک زیر سمندر ڈیٹا کیبل کی تعمیر کی جائے گی۔
طالبان، جنہوں نے تاشقند کانفرنس میں شرکت کے لیے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کی سربراہی میں ایک وفد تاشقند بھیجا ہے، امید کرتے ہیں کہ تاشقند اجلاس سے عالمی برادری کے ساتھ ان کے تعلقات مضبوط ہوں گے۔
"یہودی ایجنسی" کو تحلیل کرنے کے لیے روس کے فیصلے کے ساتھ ہی ماسکو-تل ابیب تنازعات کے ڈومینو کا ایک اور ٹکڑا، جو یوکرین کے بحران کے آغاز سے شروع ہوا تھا، منہدم ہو گیا۔
زراع پور نے اپنے حالیہ دورے ماسکو کے دوران، روس کے ڈیجیٹل معیشت کی ترقی، ٹیلی مواصلات اور مواصلات کے وزیر، فیڈرل ریگولیٹری ایجنسی آف کمیونیکیشنز اینڈ ماس میڈیا کے سربراہ سے ملاقاتیں کیں۔
قطری اخبار العربی الجدید نے شام کے معاملے کے مستقبل پر تہران میں ہونے والے حالیہ سہ فریقی اجلاس کے اثرات اور اس سلسلے میں ایران، روس اور ترکی کے درمیان مفاہمت کے لیے مشترکہ جگہ کی تشکیل پر ایک نوٹ شائع کیا ہے۔
اس وقت بھارت نے یہ تاثر پیدا کیا ہے کہ وہ افغانستان میں تنہا کردار ادا کر رہا ہے جبکہ نئی دہلی دراصل مشترکہ مفادات کی بنیاد پر واشنگٹن کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں ہے۔
اب جبکہ اس اعتراف کو چار سال گزر چکے ہیں، یہ کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ 230 سالوں سے بیرون ملک براہ راست اور پراکسی جنگوں میں مصروف ہے۔ ایک ایسا مسئلہ جو جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران ایشیائی ممالک کے اعلیٰ حکام کی توجہ میں لایا گیا،
مغربی ممالک، جنہوں نے یوکرین کی جنگ کے لیے فنڈنگ کے اہم ذریعہ کے طور پر روسی تیل پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اپنے ذخائر کو محفوظ بنانے اور سیاہ سونے کی قیمت کی آسمان چھوتی افراط زر کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس نے مغربی معیشت کو مفلوج کر دیا ہے۔
حالیہ دنوں میں روس اور ترکی کے صدور "ولادیمیر پوتن" اور "رجب طیب اردگان" کے بیک وقت دورہ ایران کو موضوع بنایا۔ ایک ایسا واقعہ جس کی وجہ سے مختلف ماہرین نے اس سفر کی وجوہات اور مقاصد کا تجزیہ کیا۔
الاخبار کے مطابق یہ دورہ ایران کے صدر کے 19 جنوری کو ماسکو کے دورے کے چھ ماہ بعد اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ملکوں کے نقطہ نظر کی قربت کے سائے میں ہو گا۔
اگر ان حالات پر یقین کر لیا جائے اور کچھ لمحوں کے لئے ان حالات کو تصور کیا جائے تو شاید تمام امیدیں دم توڑتی نظر آتی ہیں لیکن ان تمام ظاہری امیدوں کے ساتھ ساتھ ایسی امید باقی ہے جو خود فلسطین کے عوام سے متعلق ہے۔
"ایجنسی فرانس-پریس" کے مطابق، جب کہ یوکرین میں جنگ جاری ہے، روسی صدر ولادیمیر پوٹن کل بروز منگل تہران کا دورہ کریں گے، جہاں وہ اپنے ایرانی اور ترک ہم منصبوں کے ساتھ شامی تنازعے پر بات چیت کریں گے۔