غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے پیر کی شب دمشق کے سیدہ زینب علاقے میں متعدد مقامات پر بمباری کی۔ دمشق کے اس علاقے پر شام میں شروع ہونے والی صیہونی جارحیت کے بعد یہ پہلا حملہ تھا۔
گذشتہ روز بھی پاکستان بھر کے جید شیعہ علمائے کرام اور عمائدین نے کرم ایجنسی خاص طور پر پارہ چنار کے ناگفتہ بہ حالات اور حکومت کی جانب سے اقدامات نہ کئے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے متفقہ بیانیہ جاری کیا تھا۔
جو قوم اپنے مقاصد سے آگاہ نہیں ہوتی وہ اپنی ذمہ داری بھی انجام نہیں دیتی، اب ایک طرف بشار الاسد کو مغرب اور عرب دنیا کے ساتھ جوڑنے کی غلط راہ دکھائی گئی تو دوسری طرف امریکہ و اسرائیل کی ایماء پر ترکی کے ذریعے ادلب میں مسلح گروہوں کو مکمل ٹریننگ اور وسائل فراہم کیے گئے، اندر سے شامی فوج کے سرکردہ آفیسرز کو بھی خریدہ گیا اور یہی وجہ تھی کہ باہر سے آئے ...
ایرانی سفیر نے واضح کیا کہ ہمارا مقصد جلد از جلد قونصل خانے کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنا ہے۔ تکفیریوں نے سیکیورٹی کی ضمانت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ہم نے کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے دو سے تین دن کے لیے افراد کو بیروت منتقل کیا۔