تاریخ شائع کریں2022 3 April گھنٹہ 13:36
خبر کا کوڈ : 544091

ایل سلواڈور و ہیٹی کے ہزاروں باشندوں کا مظاہرہ

یہ سنڈیکٹ یا جرائم پیشہ گروہ، منشیات کی نقل وحمل، بھتہ خوری اور قتل  جیسے جرائم میں ملوث ہیں۔فروری میں 79 لوگوں کےقتل ہونے کے بعد،گزشتہ ہفتے ،صرف چار دن کے عرصہ میں، 89 افراد کے قتل کے ہونے پر ایل-سلواڈورکی حکومت نے ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا ہے۔
ایل سلواڈور و ہیٹی کے ہزاروں باشندوں کا مظاہرہ
ایل سلواڈور نے قتل و غارت  کی نئی لہرپر قابو پانے کے لیے ،ایمرجنسی صورتحال کا نفاذ کردیا ہے جبکہ ہیٹی کے ہزاروں باشندوں نے،گینگزسے  لوگوں کی حفاظت کے لیے حکومتی تحفظ نہ ملنے پر، حکومت کے خلاف  مظاہرے کیے ہیں۔ عالمی  گینگزکے خلاف ،جو ناقابل گرفت، جرائم پیشہ سنڈیکیٹوں کو  چلاتے ہیں،دنیا  بھر کی حکومتیں جنگ کرتی آرہی ہیں۔یہ سنڈیکٹ یا جرائم پیشہ گروہ، منشیات کی نقل وحمل، بھتہ خوری اور قتل  جیسے جرائم میں ملوث ہیں۔فروری میں 79 لوگوں کےقتل ہونے کے بعد،گزشتہ ہفتے ،صرف چار دن کے عرصہ میں، 89 افراد کے قتل کے ہونے پر ایل-سلواڈورکی حکومت نے ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا ہے۔

اس وقت سے ، ملک کے صدر "نائیب بوکیلے”کو،منظم جرائم پیشہ  گروہوں سے لڑنے کےلیے اسکی انتظامیہ کی جانب سےاٹھائے گئے اقدامات پر لوگوں کی طرف سے رد عمل کا سامنا  ہے، کیونکہ شہریوں کا کہنا ہےکہ  سیکورٹی حکام نے انکی  رہائشی آبادیوں کو گھیرے میں لیا ہوا ہے اور  وہ انکی نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ہیومن رائٹس واچ نے سٹیٹ آف ایمرجنسی کو تباہی  کا نسخہ قرار دیاہے ، کیونکہ اس کی وجہ  سے بے شمار انسانی حقوق معطل ہو جاتے ہیں اور خلاف  ورزیوں کا دروازہ کھل  جاتا ہے۔دوسری اور کئی چیزوں کےساتھ، ایمرجنسی قانون کی وجہ سے لوگوں کے رابطے اور اکٹھا ہونے کےحقوق معطل ہو جاتے  ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ  نے ملک کی قومی سول پولیس پر تنقید کی ہےکہ اس  نے کئی نظر بند افراد کے فوٹو سوشل میڈیا  پر پوسٹ کیے ہیں جن میں دعوٰی کی  گیا ہے کہ ان گرفتار کیے گئےافراد کا تعلق جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ ہےحالانکہ  ان میں سے کئی ایک کو پہلے ہی عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے۔  لیکن صدر بوکیلے نے اپنے ملک کی اس کارگزاری کا دفاع کیا ہے اور  لوگوں سے کہا ہے کہ ایجنٹوں اور سپاہیوں کو اپنا کام کرنے دیں اور کہا ہے کہ انہیں  گینگ والوں سےتعلق رکھنے کے الزام کے خلاف اپنا دفاع کرنے دیں۔ہیٹی کے دارلالخلافہ پورٹ –آ-پرنس میں ، منگل کے روزمظاہرین نے ، گینگز کے ہاتھوں اغوا کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے خلاف تین گحنٹےسے زیادہ احتجاج کیا ۔ جنوبی  شہر، "لے کائیا ” میں ایک اور  مظاہرہ ہوا جو پرتشدد مظاہرے میں بدل گیا۔ لے کائیا کے حکام کے مطابق،پولیس  اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں،  کم ازکم ایک  شخص ہلاک  اور  پانچ زخمی ہو گئے ،جس میں چار پولیس والے بھی شامل ہیں۔

بڑے پیمانے کی نقل مکانی

ایل  سلواڈور میں کئی گینگ سرگرم عمل ہیں لیکن ان میں سےدوحریف،   مشہور اور بڑے گروہوںمیں سے ایک کا نام ہے، "ماراسلواترچ”(MS-13)ااور دوسرے کو "اٹھارویں گلی” یا Barrio-18 کہا جاتا ہے۔دونوں بین الاقوامی گروہ، لاس اینجلس شہر میں سٹریٹ گینگ  کے طور پرابھرے،لیکن ان کے بہت  سے ممبران کو ملک بدر کرنے کے بعد، یہ پورے مرکزی امریکہ  میں پھیل گئے۔اس وقت یہی  دونوں امریکہ، کینیڈا،امیکسیکو،اور سنٹرل امریکہ میں ، خاص کر ایل سلواڈور ، ہنڈراس اور گوئٹے مالا میں سرگرم عمل ہیں۔ Barrio-18 میکسیکو مافیا کے ساتھ منسلک ہے۔

ایم-ایس -13اور بریو-18 کا وجود کم وبیش ہر امریکی ریاست میں ہے، اور انکی ممبر شپ بڑھتی جا رہی ہے۔ ایف-بی-آئی کا کہنا ہے کہ اب وہ پہلے سے کہیں زیادہ نوجوانوں کو بھرتی کر رہے ہیں۔انکی طرف سے پھیلائی گئی بدامنی اور تشدد نے،کئی علاقوں میں وسیع نقل مکانی کو جنم دیا ہے، اقوام متحدہ کی مہاجرین ایجنسی نے بتایا۔”جرائم کی خراب ہوتی ہوئی صورت حال اور تشدد کو بڑھاوا  دینے میں،کمزور اداروں اور بڑھتی ہوئے نابرابری کا کردار ہے” اقوام متحدہ  کی ریفیوجی ایجنسی کا کہنا ہے۔ بلاک کا کہنا ہے کہ پوری دنیامیں، ایل سلواڈور،گوئٹے مالا اور ہنڈوراس سے مہاجرین اور پناہ گزینوں کی تعداد چار لاکھ، ستر ہزار ہے۔انہوں نے اپنی بات میں اضافہ کرتے ہوئے بتایاکہ” وہ اپنا گھر بار چھوڑنے اور خطرناک سفر اختیار کرکے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے پر مجبور ہیں، صرف اس لیے کہ انہیں رہنے کے لیے محفو ظ جگہ مل سکے۔

گینگز  کی بڑھتی ہوئی ممبر شپ

"قومی گینگ سنٹر” کے مطابق،تمام جرائم کا  تقریباً انچاس فی صدان گینگز کی وجہ سے ہے۔  قومی سطح پر ہونے والی تمام ہلاکتوں میں سے کم ازکم تیرہ فی صد گینگز سے منسوب ہیں۔امریکی محکمہ انصاف  کی توضیح کے مطابق، گینگ کی تعریف یہ  ہے کہ ” ایک ایسی تنظیم جو تین یااس سےزیادہ افراد پر مشتمل ہوجو خوف اورہراس کی فضاپیدا کرنے کے لیے بطور گروپ اپنی شناخت کے حامل ہو۔انہیں،مثالی طور پر، تین درجوں میں تقسیم کیا جاتا ہے: موٹر سائیکل  گینگ،قیدی  گینگ اور سٹریٹ گینگ۔ ایف بی آئی کے مطابق، صرف امریکہ میں اس وقت   33،000 پر تشدد سٹریٹ گینگ فعال ہیں۔

نوجوان ممبر شپ

"معاشی تعاون و ترقی کی تنظیم” (OECD)کے ترقیاتی مرکزنے، ایل سلواڈور میں بدامنی کم کرنے کے طریقوں کی نشاندہی کی ہے ،جیسا کہ، "تدارک کرنے میں سرمایہ کاری” اور  وہ” جو جرائم کے کلچر میں پھنس گئے ہیں ان کو ایک اور موقع دینا”۔نوجوانوں میں تشدد کے رجحان کو کم  کرنےکے لیے، سب سے موئثر طریقہ یہ  ہے کہ انہیں سب سے پہلے گینگ  کا حصہ بننے سے روکا جائے ۔ او-ای-سی-ڈی کا تخمینہ ہےکہ ایل  سلواڈور کےبیس سے لے کر پینتیس ہزار نوجوان ، "maras” نامی گینگ سے تعلق رکھتے ہیں۔”بہرحال، نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے تشدد کی  شرح اور عوامی عدم تحفظ،مسئلے کی ساختیاتی بنیادوں کوسمجھنے کے معاملے میں، موجودہ پالیسیوں کے غیر موئثر ہونے کی طرف اشارہ کرتاہے۔ ” بقول او-ای-سی-ڈی۔
"کامیاب مداخلت کے ساتھ منسلک ہونا چاہیےجرائم کے تدارک کےلیے،جامع، مربوط اور وسیع البنیاد  حکمت عملی جو کہ کنٹرول کرنے کے موجودہ طریقہ ہائے کار کے ساتھ کے ساتھ مشروط ہوں” انہوں نے اپنی بات میں اضافہ کرتےہوئے کہا۔
 
 
https://taghribnews.com/vdcco0qps2bq0x8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ