ایمسٹرڈیم میں ایک بار پھر فلسطین کی حمایت میں عوام کا احتجاج
بدھ کی رات ہونے والے مظاہروں میں "ایمسٹرڈیم نسل کشی کا مخالف ہے" اور "فلسطین کو آزاد کرو" جیسے نعرے لگائے جا رہے تھے۔ مظاہرین ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم لہرا رہے تھے۔
گزشتہ ہفتے کے واقعات کے بعد، ہالینڈ کے اعلی عہدے داروں نے ایمسٹرڈیم میں مظاہروں پر پابندی لگا دی تھی۔ لیکن عوام نے فلسطین کی حمایت میں ایک بار پھر سڑکوں کا رخ کیا۔
بدھ کی رات ہونے والے مظاہروں میں "ایمسٹرڈیم نسل کشی کا مخالف ہے" اور "فلسطین کو آزاد کرو" جیسے نعرے لگائے جا رہے تھے۔ مظاہرین ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم لہرا رہے تھے۔
رشیا ٹوڈے نیوز چینل کے مطابق، ہالینڈ کے دارالحکومت کی پولیس نے گزشتہ ہفتے کے واقعات کے بعد اب تک دسیوں مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔ واضح رہے کہ پولیس کے اختیارات میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے یورپی فٹبال لیگ کے تحت تل ابیب کی مکابی ٹیم اور ایمسٹرڈیم کی آژاکس ٹیم آمنے سامنے آئی تھیں تاہم مکابی ٹیم کے شائقوں نے میچ سے پہلے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں نصب فلسطین کے پرچموں کو پھاڑتے ہوئے فلسطین دشمنی پر مبنی نعرے لگانے لگے جس کے بعد فلسطین حامیوں نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
دلچسپ نکتہ یہ ہے کہ ہالینڈ کے شہریوں کی جانب سے غاصب اسرائیلیوں کی مذمت اور مقابلے کو، مغربی اور صیہونی ذرائع ابلاغ اور حکام یہود دشمنی قرار دیکر، صیہونیوں کے مظالم کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبا رہے ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...