ایران کے بعض محفوظ مقامات میں مساجد کھولنے کا اعلان
ملک کا جو علاقہ بھی وائٹ زون کہلائے گا اور وزارت صحت اس علاقے کے وائٹ زون ہونے کی تصدیق بھی کر دیتی ہے تو اس علاقے کے مقدس و مذہبی مقامات کو ک
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کورونا وائرس کی شرح کی بنیاد پر ملک کو وائٹ، یلو اور ریڈ زون میں تقسیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ زون شمار ہونے والے علاقوں میں مذہبی مقامات کو کھول دیا جائے گا اور ان علاقوں میں نماز جمعہ و جماعات کا سلسلہ بھی شروع کیا جا سکتا ہے۔
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کورونا وائرس کی شرح کی بنیاد پر ملک کو وائٹ، یلو اور ریڈ زون میں تقسیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ زون شمار ہونے والے علاقوں میں مذہبی مقامات کو کھول دیا جائے گا اور ان علاقوں میں نماز جمعہ و جماعات کا سلسلہ بھی شروع کیا جا سکتا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کے روز کورونا کے خلاف مہم سے متعلق قومی کمیٹی کے اجلاس میں کورونا کی وبائی بیماری کی شرح کی بنیاد پر ملک کو وائٹ، یلو اور ریڈ زون میں تقسیم کرنے کی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ وزارت صحت کے معیارات و اصول کے مطابق اگر کسی علاقے میں ایک ہفتے کے اندر کوئی کورونا کیس سامنے نہ آئے اور وہاں صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ بھی جاری رہے اور یہ سلسلہ بدستور دوسرے ہفتے بھی باقی رہے تو وزارت صحت اس علاقے کو وائٹ زون قرار دے دے گی۔
ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ ملک کا جو علاقہ بھی وائٹ زون کہلائے گا اور وزارت صحت اس علاقے کے وائٹ زون ہونے کی تصدیق بھی کر دیتی ہے تو اس علاقے کے مقدس و مذہبی مقامات کو کھول دیا جائے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ایران کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق اب تک ملک میں تقریبا ایک سو ستّائیس علاقے وائٹ زون شمار کئے جا چکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وزارت صحت کے باضابطہ اعلان کے بعد وائٹ پائے جانے والے علاقوں میں مکمل احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مقدس و مذہبی مقامات اور نماز جمعہ و جماعات کے مراکز کو کھول دیا جائے گا۔
صدر روحانی نے بہت سے طبی آلات و وسائل کی تیاری میں ملک کے خود کفیل ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سخت ترین پابندیوں کے باوجود ایران کی ان کامیابیوں کا مشاہدہ کر کے وہ دشمن بہت زیادہ بوکھلائے ہوئے ہیں جو یہ امید کر رہے تھے کہ اس بار ایران تباہ و برباد یا نابود ہو جائے گا۔
صدر ایران نے اسی طرح اقتصادی ماہرین کے ساتھ تشکیل پانے والے اجلاس میں کہا ہے کہ طبی وسائل و آلات کی فراہمی اور عوام کی ضروریات کو پورا کرنے میں پائی جانے والی بعض مشکلات کے باوجود ایران میں بہت زیادہ کام ہوا ہے اور اہم امور انجام پائے ہیں۔
انھوں نے موجودہ حالات میں کورونا کو تمام حکومتوں کے لئے ایک بڑی تاریخی آزمائش و امتحان قرار دیا اور کہا کہ پوری دنیا کو ایک سخت گھڑی کا سامنا ہے اور ایسے وقت میں ملک کی معیشت اور عوام کی سلامتی کا تحفظ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
انھوں نے ایران کے خلاف عائد شدہ غیر قانونی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بعض ترقی یافتہ ملکوں کے برخلاف اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران پابندیوں کے باجود اپنے اسپتالوں اور طبی مراکز کو درکار لازمی وسائل فراہم کر سکتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف مہم کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھانے کے لئے حکومت، کمپنیوں، کاروباری طبقے، علمی و سائنسی مراکز، مسلح افواج اور عوامی و سماجی اداروں کے درمیان بہترین تعاون جاری ہے جس کے نتیجے میں ایران اس وقت اس پوزیشن میں ہے کہ ملک کو درکار طبی وسائل و آلات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ان وسائل کو برآمد بھی کرے۔
صدر مملکت کی تقریر سے قبل ایران کے اقتصادی ماہرین نے کورونا وائرس پھیلنے کے پیش نظر ملک کے معاشی حالات کے بارے میں اپنے خیالات سے آگاہ کیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...