بظاہر جنرل سلیمانی ایک برادر اسلامی ملک کے جرنیل تھے، لیکن حیران کن طور پر ان کی شہادت پر دنیا کے کونے کونے سے آوازیں بلند ہوئیں۔ امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادی عرب ممالک نے اس ردعمل کو ہر ممکن طریقہ سے دبانے اور محدود رکھنے کی تاریخی کوششیں کیں، سوشل میڈیا پر ایسی قدغنیں دور حاضر میں کبھی نہیں دیکھی گئیں جیسا کہ سانحہ 3 جنوری کے بعد دیکھنے کو ملیں۔ اس کے علاوہ عالمی میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے بھی بھرپور کوششیں کی گئیں، مسلم ممالک کی قیادت سے رابطے کئے گئے اور انہیں دھمکیاں بھی دی گئیں۔ لیکن بقول شاعر تم نے جس خون کو مقتل میں دبانا چاہا آج وہ کوچہ و بازار میں آ نکلا ہے