طالبان: ہم دنیا کے ساتھ اپنے تمام وعدوں پر قائم ہیں
حکومتی سرپرستوں کے نائب ترجمان نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے نئے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ افغانستان کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔
شیئرینگ :
طالبان حکومت نے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے حالیہ بیانات کے جواب میں کہا ہے کہ کابل دنیا کے ساتھ اپنے تمام وعدوں پر قائم ہے اور ایسی کوئی دستاویز نہیں ہے کہ افغانستان کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہو۔
حکومتی سرپرستوں کے نائب ترجمان نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے نئے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ افغانستان کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔
بلال کریمی نے یہ بھی کہا: اس ملک کا پورا علاقہ طالبان کی حکومت کے کنٹرول میں ہے اور ایسے کوئی شواہد اور دستاویزات نہیں ہیں جن سے لگتا ہے کہ ہمارے ملک میں دیگر ممالک کے خلاف کارروائیاں اور سرگرمیاں کی جارہی ہیں۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے حال ہی میں نگراں حکومت پر اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
نیڈ پرائس کا خیال ہے کہ حکومت افغانستان سے دہشت گرد گروپوں کے خطرات کو روکنے کے شعبے میں اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
تاہم سیاسی امور کے ماہر کامران امان کا کہنا ہے کہ تبنحہ نے اپنے تمام وعدے پورے کیے ہیں اور آج تک ہمسایوں اور دیگر ممالک کے خلاف کوئی خلاف ورزی یا اینٹی سیکیورٹی کارروائی نہیں کی گئی۔
ان بیانات کا اظہار ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب تحریک طالبان پاکستان کے حملوں کے بعد پاکستان کے وزیر داخلہ نے اس ملک کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کابل پر اس گروپ کی حمایت کا الزام لگایا تھا جس پر کابل کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...