محمود عباس: ہم چین کی طرف سے کسی بھی ثالثی کا خیر مقدم کرتے ہیں
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ "محمود عباس"، جو 14سے 17 جون تک شی جن پنگ کے مہمان تھے، نے اعلان کیا کہ رام اللہ امن (مفاہمت) کے حصول کے لیے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں (صیہونیوں) کے درمیان کسی بھی چینی ثالثی کا خیرمقدم کرتا ہے۔
شیئرینگ :
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے فلسطینیوں اور صیہونیوں کے درمیان چین کی طرف سے کسی بھی ثالثی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کا ذمہ دار امریکہ ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ "محمود عباس"، جو 14سے 17 جون تک شی جن پنگ کے مہمان تھے، نے اعلان کیا کہ رام اللہ امن (مفاہمت) کے حصول کے لیے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں (صیہونیوں) کے درمیان کسی بھی چینی ثالثی کا خیرمقدم کرتا ہے۔
چین کے "سی سی ٹی وی" چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا: عرب رہنماؤں کے حالیہ سربراہی اجلاس میں چین کی موجودگی ایک بڑی علامت تھی اور اس سربراہی اجلاس کے ذریعے چین عملی طور پر عرب ممالک میں داخل ہوا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ آئندہ عرب سربراہی اجلاسوں میں بھی یہ شرکت جاری رہے گی۔
محمود عباس نے کہا: ہم اپنا ہاتھ بڑھاتے ہیں اور اس بات پر متفق ہیں کہ چین کو اپنی کوششوں کو بروئے کار لانا چاہیے۔ ہمیں امید ہے کہ "اسرائیل" چین کی ثالثی پر راضی ہو جائے گا، کیونکہ اس کے مفادات یہ ہیں کہ مغربی ایشیا اور دنیا میں امن قائم ہو، اور دنیا کے بہت سے ممالک میں ایسا نظر نہیں آتا۔
خود مختار تنظیم کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹ ہے اور تاکید کی: دو ریاستی حل کئی دہائیوں پہلے بین الاقوامی سطح پر تجویز کیا گیا تھا اور حتی کہ "اسرائیلیوں" نے بھی اس کی منظوری دی تھی۔
بیجنگ میں محمود عباس اور شی جن پنگ نے مسئلہ فلسطین سے متعلق تازہ ترین پیش رفت اور اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کے حصول کے لیے فلسطین کی کوششوں کی حمایت کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...