کینیڈین فاریسٹ فائر سینٹر کے سرکاری اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اس سلسلے میں قائم آخری ریکارڈ 1989 کا ہے جب 7.3 ملین ہیکٹر جنگل جل گیا تھا۔
شیئرینگ :
کینیڈین حکومت کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس سال لگنے والی آگ نے کینیڈا کے 10 ملین ہیکٹر سے زیادہ جنگلات کو تباہ کر دیا ہے۔
کینیڈین فاریسٹ فائر سینٹر کے سرکاری اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اس سلسلے میں قائم آخری ریکارڈ 1989 کا ہے جب 7.3 ملین ہیکٹر جنگل جل گیا تھا۔
یہ رپورٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس سال کا اعداد و شمار ایک بے مثال اعداد و شمار اور ایک ریکارڈ ہے، جس میں آنے والے ہفتوں میں اضافہ متوقع ہے۔
اس سال کے آغاز سے اب تک کینیڈا میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے کل 4,888 واقعات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، جن میں سے کچھ نے لاکھوں ہیکٹر رقبہ کو تباہ کر دیا ہے۔
ان آگ نے 150,000 سے زیادہ لوگوں کو ان کے گھروں سے بھی نکال دیا ہے۔
بہت سی آگ کی شدت اور شدت اتنی زیادہ تھی کہ کینیڈین حکام نے انہیں جاری رکھنے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔
ان میں سے بڑی تعداد میں آگ جنگلات میں لگی جو غیر آباد ہیں لیکن اس صورت حال کے اب بھی ماحولیات کے لیے سنگین نتائج ہیں۔
کینیڈا کی وزارت قدرتی وسائل کے ماہر ایان بولانجر نے کہا: "اس سال، ہمیں ایسے اعدادوشمار کا سامنا ہے جو انتہائی مایوس کن منظرناموں سے بھی بدتر ہیں۔"
تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہفتہ تک پورے کینیڈا میں 906 فعال آگ لگیں، جن میں سے 570 پر قابو نہیں پایا گیا۔
کینیڈا کے بہت سے حصے خشک سالی، بارشوں میں کمی اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کا سامنا کر رہے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے یہ ملک دنیا کے دیگر حصوں کے مقابلے موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...