آذربائیجان کے ساتھ ہمارے تعلقات میں پیش رفت آرہی ہے
دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات روز بروز بڑھتے اور گہرے ہوتے جارہے ہیں اور ان کا یہ دورہ محض سالانہ بنیادوں پر ملک کی سرحدوں کا کیا جانے والا معمول کا ایک دورہ ہے۔
شیئرینگ :
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھی ہمسائیگی اور تعلقات کی ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ ہمارے تعلقات میں پیش رفت آرہی ہے اور ہمیں سرحدی مسائل کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں۔
میجر جنرل محمد باقری نے ملک کے شمال مغربی سرحدی علاقوں کے دورے کے دوران جلفا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات روز بروز بڑھتے اور گہرے ہوتے جارہے ہیں اور ان کا یہ دورہ محض سالانہ بنیادوں پر ملک کی سرحدوں کا کیا جانے والا معمول کا ایک دورہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران کے سرحدی محافظوں کے یونٹ اور اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے یونٹ بھی ان علاقوں میں ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے تعینات ہیں اور وہ اپنے مشن کو قانون اور ہدایات کے مطابق انجام دیتے ہیں۔
انہوں نے ملک کے شمال مغرب میں سرحدی علاقوں کی سیکورٹی کی صورتحال کو سازگار قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس دورے کے دوران، ہم نے سرحدی محافظوں کے کمانڈ اور اسلامی جمہوریہ کی زمینی افواج کی سرحدی حفاظت کے حوالے سے اپنے ساتھیوں کی تیاری کی سطح کا جائزہ لیا۔ ہمارے ساتھی کافی طاقت، مہارت اور انتہائی اعلیٰ جذبے کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت میں مشغول ہیں۔
مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ سرحدی اور زمینی افواج میں ہمارے جوان جو اس خطے میں موجود ہیں قدرتی طور پر ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے تعینات ہیں اور اپنے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
میجر جنرل باقری نے کہا کہ میں نے ان علاقوں میں عزیز ساتھیوں اور سپاہیوں کی طاقتور موجودگی کا مشاہدہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ عزیز جوان نہایت مضبوط اور خوش مزاج ہیں اور تفویض کردہ کاموں کو پوری تندہی کے ساتھ انجام دیتے ہیں اور یہ کہ اس صوبے اور اس کے سرحدی علاقوں میں مسلح افواج سے متعلق تمام امور کو احسن طریقے سے انجام دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اس سرحد پر دشمنوں کی ممکنہ خلاف ورزی اور حملے پر اسلامی جمہوریہ کے ردعمل کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا: یقیناً ہمارا ردعمل دفاع مقدس کے دور کی طرح مضبوط اور طاقت سے بھرپور ہوگا۔
مسلح افواج کے چیف نے زور دیا کہ "یقیناً کسی بھی سرحد اور کسی بھی مقام سے اسلامی جمہوریہ ایران کے مفادات پر حملہ ہوا تو پہلے مرحلے میں مسلح افواج بھرپور اور پچھتا دینے والا جواب دیں گی اور اگلے مرحلے میں تمام ایرانی قوم اپنی پوری طاقت کے ساتھ دشمن کے مقابلے میں کھڑی ہو گی اور جارح کو نیست و نابود کر دے گی، جس کے بارے یقیناً پوری دنیا جانتی ہے۔ اور یہ ہمارے ملک کی سلامتی کا بنیادی مسئلہ ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...