قرآن مجید یا کسی بھی مقدس کتاب کی بے حرمتی ایک غیر شرافت مندانہ قدم ہے
سويڈن کے وزیر خارجہ " ٹوبیاس بلسٹروم کو بھیجے گئے خط میں زور دیا گيا ہے کہ اس طرح کے اقدامات خاص دین اور عقیدے کی پیروی کرنے والے لوگوں سے نفرت میں اضافے کا باعث بنیں گے.
شیئرینگ :
عراق کی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ اس ملک اور اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے دیگر نمائندوں نے شدید لہجے کے ایک خط میں سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت کی ہے۔
سويڈن کے وزیر خارجہ " ٹوبیاس بلسٹروم کو بھیجے گئے خط میں زور دیا گيا ہے کہ اس طرح کے اقدامات خاص دین اور عقیدے کی پیروی کرنے والے لوگوں سے نفرت میں اضافے کا باعث بنیں گے اور سویڈن کے حکام کی جانب سے قرآن مجید کو جلانے کی اجازت سے یہ پیغام ملتا ہے کہ دوسروں کے عقائد پر حملہ قابل قبول قدم ہے۔
عراق کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سويڈن کی حکومت کی جانب سے قرآن کو جلانے کی اجازت، مذہبی بھائی چارے اور دینی آزادی پر مبنی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے بھی منافی ہے۔
سویڈن کے وزير خارجہ نے بھی مشترکہ خط پر اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے نمائندوں اور سفیروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے: اسلاموفوبیا کے تحت کئے جانے والے تمام اقدامات سویڈن کی حکومت کی نظر میں نا قابل قبول ہیں اور ہم جانتے ہيں کہ سویڈن اور دیگر ملکوں کے مسلمان اس طرح کے اقدامات سے غصے میں ہیں ۔
انہوں نے کہا: قرآن مجید یا کسی بھی مقدس کتاب کی بے حرمتی ایک غیر شرافت مندانہ قدم ہے اور سویڈن مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتا ہے ۔ سویڈن کی حکومت اسلاموفوبیا کی تمام شکلوں کی مکمل طور پر مخالفت کرتی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ قرآن مجید کی مسلسل بے حرمتی کے موضوع پر تبادلہ خیال کے لئے پیر کے روز ہنگامی اجلاس کا انعقاد کر رہے ہيں۔