صہیونی پولیس کے 54 اعلی افسران نے رضاکارانہ طور پر پولیس سے تعاون کرنے سے انکار
صہیونی پولیس کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج کے بعد فوجی افسران نے بھی پولیس کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لئے خدمات انجام دینے سے انکار کردیا ہے۔ ان اعلی افسران نے وزیراعظم نتن یاہو سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
شیئرینگ :
صہیونی پولیس کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے فوجی افسران نے اپنی خدمات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔
صہیونی پولیس کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج کے بعد فوجی افسران نے بھی پولیس کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لئے خدمات انجام دینے سے انکار کردیا ہے۔ ان اعلی افسران نے وزیراعظم نتن یاہو سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
متنازعہ عدالتی اصلاحات کے معاملے پر نتن یاہو کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ مقبوضہ شہروں اور قصبوں میں صہیونی بڑے پیمانے پر احتجاج کررہے ہیں۔ احتجاج 31 ویں ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ نتن یاہو کی جانب سے پیش کردہ اصلاحات کا بل کنیسٹ میں منظور کیا گیا ہے جس پر 64 اراکین نے حمایت میں ووٹ دیا تھا۔ اپوزیشن کے اراکین نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا۔
صہیونی پولیس کے اعلان کے مطابق 54 اعلی افسران نے رضاکارانہ طور پر پولیس سے تعاون کرنے سے انکار کردیا ہے۔
صہیونی چینل 12 کے مطابق پولیس نے ایک ہزار سے زائد اہلکاروں کو مظاہرین کے ساتھ تعاون کے جرم میں معطل کردیا ہے۔ صہیونی پولیس 24600 اہلکاروں پر مشتمل ہے۔
اس سے پہلے سابق وزیرجنگ بنی گانتز نے کہا تھا کہ اگر عدالتی اصلاحات کا بل کنیسٹ سے منظور ہوا تو ان کو اقتدار ملنے کے بعد اس بل کو منسوخ کردیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ شدت پسندوں کا ٹولہ اسرائیل کو تباہی کی جانب لے جارہا ہے۔ متنازعہ اصلاحات کی وجہ سے اسرائیل اندرونی طور پر شکست سے دوچار ہے۔ سیکورٹی فورسز کو چاہئے کہ اپنی خدمات فراہم کرنے سے انکار کردیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...