تاریخ شائع کریں2023 3 August گھنٹہ 15:20
خبر کا کوڈ : 602479

صہیونی پولیس کے 54 اعلی افسران نے رضاکارانہ طور پر پولیس سے تعاون کرنے سے انکار

صہیونی پولیس کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج کے بعد فوجی افسران نے بھی پولیس کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لئے خدمات انجام دینے سے انکار کردیا ہے۔ ان اعلی افسران نے وزیراعظم نتن یاہو سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
صہیونی پولیس کے 54 اعلی افسران نے رضاکارانہ طور پر پولیس سے تعاون کرنے سے انکار
صہیونی پولیس کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے فوجی افسران نے اپنی خدمات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

صہیونی پولیس کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج کے بعد فوجی افسران نے بھی پولیس کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لئے خدمات انجام دینے سے انکار کردیا ہے۔ ان اعلی افسران نے وزیراعظم نتن یاہو سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

متنازعہ عدالتی اصلاحات کے معاملے پر نتن یاہو کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ مقبوضہ شہروں اور قصبوں میں صہیونی بڑے پیمانے پر احتجاج کررہے ہیں۔ احتجاج 31 ویں ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ نتن یاہو کی جانب سے پیش کردہ اصلاحات کا بل کنیسٹ میں منظور کیا گیا ہے جس پر 64 اراکین نے حمایت میں ووٹ دیا تھا۔ اپوزیشن کے اراکین نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا۔

صہیونی پولیس کے اعلان کے مطابق 54 اعلی افسران نے رضاکارانہ طور پر پولیس سے تعاون کرنے سے انکار کردیا ہے۔

صہیونی چینل 12 کے مطابق پولیس نے ایک ہزار سے زائد اہلکاروں کو مظاہرین کے ساتھ تعاون کے جرم میں معطل کردیا ہے۔ صہیونی پولیس 24600 اہلکاروں پر مشتمل ہے۔

اس سے پہلے سابق وزیرجنگ بنی گانتز نے کہا تھا کہ اگر عدالتی اصلاحات کا بل کنیسٹ سے منظور ہوا تو ان کو اقتدار ملنے کے بعد اس بل کو منسوخ کردیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ شدت پسندوں کا ٹولہ اسرائیل کو تباہی کی جانب لے جارہا ہے۔ متنازعہ اصلاحات کی وجہ سے اسرائیل اندرونی طور پر شکست سے دوچار ہے۔ سیکورٹی فورسز کو چاہئے کہ اپنی خدمات فراہم کرنے سے انکار کردیں۔
https://taghribnews.com/vdchqin-w23nvkd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ