تاریخ شائع کریں2024 26 August گھنٹہ 18:58
خبر کا کوڈ : 647646

افغان بچوں میں غذائی قلت کے علاج کے لیے یورپی یونین کی جانب سے 13 ملین یورو کی امداد

یہ 13 ملین یورو، جو یورپی یونین کے شہری تحفظ اور انسانی امداد کے آپریشنز کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں، غذائی قلت کے علاج اور 78,000 سے زیادہ بچوں کی تعلیم کے لیے خرچ کیے جائیں گے۔
افغان بچوں میں غذائی قلت کے علاج کے لیے یورپی یونین کی جانب سے 13 ملین یورو کی امداد
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے افغانستان کے محکمے نے اس وسطی ایشیائی ملک میں غذائی قلت کے علاج اور بچوں کی تعلیم کے لیے یورپی یونین سے 13 ملین یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

یہ 13 ملین یورو، جو یورپی یونین کے شہری تحفظ اور انسانی امداد کے آپریشنز کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں، غذائی قلت کے علاج اور 78,000 سے زیادہ بچوں کی تعلیم کے لیے خرچ کیے جائیں گے۔

اس رقم سے، یونیسیف 62,000 کارٹن استعمال کے لیے تیار علاجی خوراک تیار کرے گا اور 1,600 ملازمین کو پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں شدید غذائی قلت کے علاج کے لیے تربیت دے گا۔

اس کے علاوہ، یونیسیف اس امداد کو سیکھنے کے معیار کو بہتر بنانے اور 9,500 بچوں (61% لڑکیوں) کو پرائمری تعلیم تک رسائی فراہم کرنے کے لیے استعمال کرے گا۔ اس پروگرام میں اساتذہ کی تربیت اور اسکول کا سامان شامل ہوگا۔

افغانستان میں اس سال تقریباً 23 ملین 700 ہزار افراد کو، جن میں سے نصف سے زیادہ بچے ہیں، کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ توقع ہے کہ 2024 میں تقریباً 2,900,000 بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں سے 850,000 سے زیادہ کو علاج کی ضرورت ہوگی۔

اس سے قبل ورلڈ فوڈ پروگرام نے رپورٹ کیا تھا کہ افغانستان میں 30 لاکھ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور یہ تنظیم غذائی قلت کا شکار تین میں سے صرف ایک بچے کی مدد کر سکتی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcc0mqee2bq0e8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ