تاریخ شائع کریں2024 21 September گھنٹہ 14:18
خبر کا کوڈ : 651055

امت اسلامیہ اپنی اندرونی طاقت کو بروئے کار لائے تو صیہونی حکومت اسلامی معاشرے کے قلب سے مٹ جائے گی

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یہ بات حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت کی مناسبت سے حکام، اسلامی ممالک کے سفیروں اور 38ویں وحدت اسلامی کانفرنس میں شریک مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
امت اسلامیہ اپنی اندرونی طاقت کو بروئے کار لائے تو صیہونی حکومت اسلامی معاشرے کے قلب سے مٹ جائے گی
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر امت اسلامیہ اپنی اندرونی طاقت کو بروئے کار لائے تو صیہونی حکومت اسلامی معاشرے کے قلب سے مٹ جائے گی۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یہ بات حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت کی مناسبت سے حکام، اسلامی ممالک کے سفیروں اور 38ویں وحدت اسلامی کانفرنس میں شریک مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امت سازی اور ملت اسلامیہ کی تشکیل تعلیمات نبوی کا اہم درین درس ہے اور آج عالم اسلام کو آج یہ سبق پھر سے دوہرانے کی ضرورت ہے۔

رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مزید کہاکہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے پیغام اتحاد کو دنیا میں سچا سمجھا جائے تو سب سے پہلے ہمیں اپنے درمیان اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔

رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ " آج ہمیں اس سبق کی ضرورت ہے، آج ہمارے پاس اسلامی امت کا فقدان ہے۔ بہت سے اسلامی ممالک ہیں، دنیا میں تقریباً دو ارب مسلمان رہتے ہیں، لیکن انہیں امت کا عنوان نہیں دیا جاسکتا۔ کیونکہ ان کے درمیان ہم آہنگی نہیں ہے اور ان کی سمتیں بھی الگ ہیں۔"

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امت سے مراد لوگوں کا گروہ ہے جو ایک ہی سمت میں اور ایک ہی مقصد کے ساتھ آگے بڑھتا ہے لیکن ہم ایسے نہیں ہیں، ہم تقسیم ہیں اور اسلام دشمن قوتوں کا تسلط اس تقسیم کا ہی نتیجہ ہے۔

 رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کہا کہ اس تقسیم کا نتیجہ یہ ہے کہ کوئی اسلامی ملک محسوس کرتا ہے کہ اگر وہ خود کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تو اسے امریکہ پر انحصار کرنا ہوگا۔ اگر ہم  متفرق نہ ہوتے تو ایسا ممکن نہیں تھا۔

رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کی توانائیوں سے کام لیکر ایک یونٹ بنا سکتے ہیں جو آج دنیا کی تمام طاقتوں سے زیادہ طاقتور ہوگا۔

رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا کہنا تھا " ہم شانہ بشانہ کھڑے ہوکر، ہاتھوں ہاتھ ڈالکر ایک دوسرے کی سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، باہمی تعاون کے ذریعے ایک یونٹ بناسکتے ہیں اور یہ یونٹ آج کی دنیا کی تمام طاقتوں سے زیادہ مضبوط ہو سکتا ہے۔ ایک زمانے میں ایسا ہی تھا۔"

رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ نے مسلم سیاستدانوں، علما، دانشوروں، ادبیوں، شاعروں، صحافیوں اور سماجی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ امت کے تشکیل کے فریضہ میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

رہبر نقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہ " جو لوگ اس تحریک کو تقویت دے سکتے ہیں وہ عالم اسلام کی خواص ہیں۔یعنی آپ سیاست دان، علماء، سائنسدان، ماہرین تعلیم، بااثر طبقے، مفکرین، شاعر، ادیب، سیاسی اور سماجی تجزیہ کار، یہ سب اس تحریک پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔"

 آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ" اگر آپ فرض کر لیں کہ دس سال تک عالم اسلام کا پریس مسلمانوں کے اتحاد کی بات کرے گا، مضامین شائع کرے گا، شاعر نظمیں لکھیں گے، تجزیہ نگار تجزیہ لکھیں گے، یونیورسٹی کے پروفیسرز صاحبان تشریح  کریں گے، علمائے دین (اتحاد کا) حکم دیں گے تو یقیناً آنے والے دس برس کے دوران حالات بدل جائیں گے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یہ بات زور دے کر کہی کہ  جب قومیں بیدار ہوجائيں گی اور اتحاد میں دلچسپی لیں گی تو حکومتیں بھی اس جانب قدم بڑھانے پر مجبور ہوں گی۔ 
https://taghribnews.com/vdcbs8b0srhbsgp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ