تاریخ شائع کریں2024 30 August گھنٹہ 17:30
خبر کا کوڈ : 648021

حزب اللہ کا قابض حکومت کے "8200" جاسوسی یونٹ کو نشانہ بنایا

"المیادین" نیٹ ورک نے ان ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنانی اسلامی مزاحمت کے کم از کم 6 ڈرون اسرائیلی حکومت کے فضائی دفاع میں گھسنے میں کامیاب ہوئے جس کی تصدیق ان 6 ڈرونز کے ان کے اندر موجود اہداف پر انتہائی درست طریقے سے مار گرانے سے ہوئی۔
حزب اللہ کا قابض حکومت کے "8200" جاسوسی یونٹ کو نشانہ بنایا
بعض معتبر ذرائع نے تاکید کی ہے کہ قابض حکومت نے "روز اربعین" آپریشن میں لبنان کی حزب اللہ کی کامیابی اور فواد شکر کے قتل کے جواب میں اس حکومت کے انٹیلی جنس یونٹ 8200 کو نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔

"المیادین" نیٹ ورک نے ان ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنانی اسلامی مزاحمت کے کم از کم 6 ڈرون اسرائیلی حکومت کے فضائی دفاع میں گھسنے میں کامیاب ہوئے جس کی تصدیق ان 6 ڈرونز کے ان کے اندر موجود اہداف پر انتہائی درست طریقے سے مار گرانے سے ہوئی۔

ان ذرائع نے زور دے کر کہا کہ آپریشن کے بعد قابض حکومت نے بیس کے گرد کئی کلومیٹر گہرائی تک وسیع حفاظتی حصار قائم کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ سخت سکیورٹی کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس میں ’’فوجی اور سویلین فورسز‘‘ کو اڈے میں داخل ہونے یا اس کے قریب جانے سے روکا گیا۔

ان ذرائع نے تاکید کی: اگرچہ "روز اربعین" آپریشن صیہونی حکومت کی طرف سے مکمل سیکورٹی، فوجی اور میڈیا سنسرشپ کے ساتھ تھا، لیکن حزب اللہ کی کامیابی میں کوئی شک نہیں ہے۔

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل "سید حسن نصر اللہ" نے گزشتہ اتوار کو "روز اربعین" آپریشن کے نفاذ کے چند گھنٹے بعد اعلان کیا کہ تل ابیب کے قریب اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کے "8200 یونٹ" سے منسلک اڈ پر حملہ کیا ہے۔

یونٹ 8200 صیہونی حکومت کی ایک انٹیلی جنس تنظیم ہے جو الیکٹرانک چھپنے اور کوڈ ڈی کوڈنگ کے لیے ذمہ دار ہے۔ ملٹری فیلڈ میں لکھنے والے 8200 یونٹ کو انٹیلی جنس کمیونٹی کا مرکزی اجتماع یونٹ کہتے ہیں اور بعض اوقات اسرائیل کی اندرونی الیکٹرانک چھپنے والی یونٹ جو کہ ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ (امان) کی ذیلی تقسیم ہے۔

لہٰذا اس آپریشن کا دوسرا ہدف لبنان سے 75 کلومیٹر اور تل ابیب سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر "Ein Shimer" ایئر ڈیفنس بیس تھا۔

سید حسن نصراللہ نے اس بات پر زور دیا کہ "ڈرونز کی ایک قابل ذکر تعداد ان دو مقاصد تک پہنچ گئی"، جب کہ قابض حکومت اس معاملے کو خفیہ رکھتی ہے، لیکن آنے والے دنوں میں حقیقت آشکار ہو جائے گی۔

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے کہا: مزاحمت کار اسرائیل کے ان چھپے چھپوں کے نتائج کی پیروی کرے گی اور اگر آپریشن کے نتائج تسلی بخش رہے تو اسے کافی سمجھے گی لیکن اگر تسلی بخش نہ ہوئی تو وہ اپنے پاس محفوظ رکھے گی۔ 
https://taghribnews.com/vdcauani649nyw1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ