انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سرزمین فلسطین ایک بابرکت سرزمین ہے اور تمام نعمتیں فلسطین میں لوٹتی ہیں، واضح کیا: بیت المقدس فلسطین میں واقع ہے اور فلسطین بہت سے الہی انبیاء کی جائے پیدائش اور پیغمبر اسلام کی معراج کی جگہ ہے۔ لیکن یہ اکثر اسرائیلی حملوں کی زد میں ہے۔
شیئرینگ :
تقریب بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گھانا کے مسلمانوں کے امام اعظم کے مشیر مصطفیٰ یاجلال نے 38ویں اسلامی اتحاد کانفرنس میں مختلف مظاہروں اور سرگرمیوں کے انعقاد کے ذریعے فلسطین کی حمایت کرنے والی تنظیموں، افراد اور برادریوں کو سراہتے ہوئے کہا: آج فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے، قتل و غارت، بے گھری اور تباہی ہے، اس کی عالمی مذمت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سرزمین فلسطین ایک بابرکت سرزمین ہے اور تمام نعمتیں فلسطین میں لوٹتی ہیں، واضح کیا: بیت المقدس فلسطین میں واقع ہے اور فلسطین بہت سے الہی انبیاء کی جائے پیدائش اور پیغمبر اسلام کی معراج کی جگہ ہے۔ لیکن یہ اکثر اسرائیلی حملوں کی زد میں ہے۔
اس عالم اسلام نے غاصب اسرائیلی حکومت کا مقابلہ کرنے کو تمام امت اسلامیہ کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کے خلاف لڑنے کے لیے غزہ میں مزاحمتی قوتیں قائم کی گئی ہیں۔
انہوں نے پیغمبر اسلام (ص) کے اس فرمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جو مسلمانوں کے معاملات کی پرواہ نہیں کرتا اس کا ایمان نہیں ہے، فرمایا: اگر یہ حدیث ہمارے دلوں میں ہے تو ہم تفرقہ میں نہیں پڑیں گے۔