تاریخ شائع کریں2024 20 November گھنٹہ 13:49
خبر کا کوڈ : 658099

صیہونی حکومت کی فوج کی تل ابیب کے سیاسی حکام کو انتباہ، جنگ جاری رکھنا زیادہ نقصان دہ ہے

الاقصیٰ طوفانی کارروائی کے بعد شدید تنقید کی زد میں آنے والے صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کی جیل میں صہیونی قیدیوں کی زندگیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ میں خونریز جنگ جاری رکھی۔ صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کا دباؤ نیتن یاہو کو اپنی پالیسیوں میں تبدیلی پر مجبور نہیں کر سکا۔
صیہونی حکومت کی فوج کی تل ابیب کے سیاسی حکام کو انتباہ، جنگ جاری رکھنا زیادہ نقصان دہ ہے
صیہونی حکومت کے کمانڈروں نے اس حکومت کے سیاسی اہلکاروں کو غزہ کی پٹی کے بارے میں خبردار کیا۔

تقریب خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے رپورٹ دی ہے کہ اس حکومت کی فوج کے کمانڈروں نے تل ابیب کے سیاسی حکام سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ میں فوجی کارروائیوں کے جاری رہنے سے صیہونی قیدی کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

اس حکومت کے فوجی کمانڈروں نے غزہ اور لبنان کے خلاف تل ابیب کی فوجی جارحیت کو روکنے کی ضرورت پر متعدد بار تاکید کی ہے کیونکہ فوجی سازوسامان اور انسانی قوتوں کی کمی کے سائے میں لبنان اور فلسطینی افواج کی مزاحمتی قوتوں کے خلاف مزاحمت کا سلسلہ جاری ہے۔ ان دونوں شعبوں میں آگے بڑھنا ممکن نہیں۔

الاقصیٰ طوفانی کارروائی کے بعد شدید تنقید کی زد میں آنے والے صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کی جیل میں صہیونی قیدیوں کی زندگیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ میں خونریز جنگ جاری رکھی۔ صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کا دباؤ نیتن یاہو کو اپنی پالیسیوں میں تبدیلی پر مجبور نہیں کر سکا۔

اسی بنا پر صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے امن مذاکرات کی ناکامی اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے اپنی کابینہ کے خلاف الزامات سے نمٹنے کے لیے صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک خصوصی ایوارڈ مقرر کیا۔

غزہ میں فلسطینیوں سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے اعلان کیا: ہم حماس کے زیر حراست ہر اس اسرائیلی قیدی کو 5 ملین ڈالر انعام دیں گے جسے فلسطینیوں نے آزاد کیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcgy793yak9nz4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ