افغانستان: وزارت مہاجرین کے دفتر پر خودکش حملہ وزیر خلیل الرحمان حقانی جاں بحق
زرائع کے مطابق کسی کو دھماکے کی جگہ پر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ متعدد ایمبولینسیں اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو طلب کرلیا گیا ہے۔ ہر طرف افرا تفری پھیل گئی ہے جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
شیئرینگ :
افغانستان میں وزارت مہاجرین کے دفتر پر ہونے والے مبینہ خودکش دھماکے میں وزیر خلیل الرحمان حقانی جاں بحق ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر برائے مہاجرین خلیل الرحمان حقانی کے بھتیجے انس حقانی نے تصدیق کی ہے ان کے چچا دھماکے میں جاں بحق ہوگئے۔
58 سالہ خلیل الرحمان حقانی نیٹ ورک کے ایک سینئر رہنما تھے اور2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد طالبان کی عبوری حکومت میں وزیر بنے۔
افغان میڈیا کے مطابق دھماکا وزارت کے دفتر میں ہوا جہاں وزیر خلیل الرحمان حقانی ایک اہم میٹنگ میں مصروف تھے۔
طالبان اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا گھیراؤ کرلیا۔ دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ دھماکا خودکش ہوسکتا ہے۔ تاحال کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم افغانستان میں طالبان کے حکومت میں آنے کے بعد سے ایسی کارروائیوں میں داعش خراسان ملوث رہی ہے۔
زرائع کے مطابق کسی کو دھماکے کی جگہ پر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ متعدد ایمبولینسیں اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو طلب کرلیا گیا ہے۔ ہر طرف افرا تفری پھیل گئی ہے جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...