تاریخ شائع کریں2025 4 January گھنٹہ 12:00
خبر کا کوڈ : 663037

پاراچنار: لوئر کرم میں امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر حملہ

ایف سی کا ایک اہلکار شہید، جب کہ ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے علاوہ 2 ایف سی اہلکار زخمی
لوئر کرم میں شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، اس دوران پولیس اور ایف سی پر بھی حملہ کر دیا گیا، علاقے میں صلح کروانے اور سڑکیں بحال کروانے کے لیے جانے والے ضلعی انتظامیہ کے سربراہ ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود بھی زخمی ہوگئے
پاراچنار: لوئر کرم میں امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر حملہ
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم میں پولیس، ایف سی پر حملے اور گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایف سی کا ایک اہلکار شہید، جب کہ ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے علاوہ 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے۔

پاکستانی زرائع ابلاغ کے مطابق لوئر کرم میں شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، اس دوران پولیس اور ایف سی پر بھی حملہ کر دیا گیا، علاقے میں صلح کروانے اور سڑکیں بحال کروانے کے لیے جانے والے ضلعی انتظامیہ کے سربراہ ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود بھی زخمی ہوگئے، جنہیں تحصیل علی زئی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

واقعے کے بعد بگن کے علاقے میں مزید نفری طلب کرکے علاقے کا محاصرہ کرلیا گیا ہے۔

ڈی سی کرم جاوید اللہ محسود کو تحصیل ہسپتال کے آپریشن تھیٹر منتقل کیا گیا، اسی طرح فائرنگ کے واقعے میں ایف سی کے 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم ایک اہلکار دوران علاج شہید ہوگیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر امدادی سامان لانے والے ٹرکوں کے قافلے کے لیے راستے کلیئر کرانے بگن گئے تھے۔

واضح رہے کہ بگن چار خیل کے علاقے میں 21 نومبر کو مسافروں کے قافلے پر فائرنگ میں 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد کرم ایجنسی کے علاقے اپر کرم، بگن اور پارا چنار میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے، اس دوران فریقین کے مابین مسلح تصادم میں کئی درجن افراد جاں بحق ہوئے۔

دو روز قبل ہی خیبر پختونخوا کی حکومت اور مقامی قبائلی عمائدین کی کوششوں سے فریقین میں امن معاہدہ ہوا تھا، جس کے بعد آج صبح صوبائی حکومت نے 75 ٹرکوں میں امدادی سامان کرم کے لیے روانہ کیا تھا، ڈپٹی کمشنر اسی امدادی سامان کے قافلے کے لیے سڑکیں بحال کروانے گئے اور خود فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔

خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ کرم ایجنسی میں فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود زخمی ہوئے، ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، ڈی سی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کرنے کے لیے بندوبست کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کرم کے لیے امدادی سامان لے کر جانے والا 75 ٹرکوں کا قافلہ ٹل کے قریب روک دیا گیا ہے، جبکہ ٹل اسکاؤٹس کے رضاکار بھی ٹرکوں کے ساتھ موجود ہیں۔
 
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری قافلے پر حملہ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ شرپسند عناصر نے فائرنگ کرکے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی گھناؤنی حرکت کی، انہوں نے ڈی سی کرم جاوید اللہ محسود اور زخمی ہونے والے ایف سی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کرم ایجنسی میں سرکاری قافلے پر فائرنگ قابل مذمت ہے، ڈپٹی کمشنر کا زخمی ہونا انتظامیہ کی نااہلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر جاوید محسود کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں، امید ہے وہ جلد صحت یاب ہوں گے۔
https://taghribnews.com/vdcexx8pfjh8p7i.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ