کورونا وائرس سے متعلق غیر یقینی صورتحال کے باعث ایف اے ٹی ایف کی رپورٹ موخر
پاکستان کو 20 اپریل تک کارکردگی کی رپورٹ پیش کرنی تھی لیکن اب ہم اگست میں اپنی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھیجیں گے جس کا اکتوبر میں جائزہ لیا جائے
پاکستان کو 20 اپریل تک کارکردگی کی رپورٹ پیش کرنی تھی لیکن اب ہم اگست میں اپنی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھیجیں گے جس کا اکتوبر میں جائزہ لیا جائے گا
شیئرینگ :
پاکستان کو 20 اپریل تک کارکردگی کی رپورٹ پیش کرنی تھی لیکن اب ہم اگست میں اپنی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھیجیں گے جس کا اکتوبر میں جائزہ لیا جائے گا۔
ایک سینئر سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہمیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذریعے ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اقدام کے بارے میں اطلاع ملی کہ بیجنگ میں 21 سے 26 جون کو ہونے والا جائزہ ملتوی کردیا گیا۔
ڈان نے خبر دی ہے کہ التوا بظاہر کورونا وائرس سے متعلق غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ہوئی ہے لیکن اس صورتحال نے پاکستان کو اپنی کمی دور کرنے کے لیے اضافی وقت مہیا کردیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ پاکستان نے فروری میں ایف اے ٹی ایف کے ساتھ طے شدہ ہدف پرمشتمل ایک وسیع البنیاد حکمت عملی مرتب کی تھی اور اس پر فعال طریقے سے پیشرفت جاری ہے۔
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے 21 فروری کو اعلان کیا تھا کہ پاکستان کو 27 نکاتی ایکشن پلان کو مکمل کرنے کے لیے دی گئی تمام ڈیڈ لائن ختم ہوچکی ہیں۔
ایف اے ٹی ایف نے کہا تھا کہ صرف 14 نکات پر بڑے پیمانے پر مکمل عمل ہوسکا جبکہ 13 اہداف چھوڑ دیئے گئے تھے۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ تیزی سے اپنے پورے ایکشن پلان کو جون 2020 تک مکمل کرے ورنہ اسے نگرانی کے دائرہ اختیار کی فہرست میں شامل کردیا جائے گا جسے عام طور پر واچ ڈاگ کی بلیک لسٹ کہا جاتا ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...