لبنان: صدراتی انتخابات ناکام/ اکیلا امیدوار بھی دوتہائی اکثریت نہ لے سکا
کسی بھی امیدوار کو صدر منتخب ہونے کے لئے پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت یعنی 86 ووٹ درکار ہیں۔ لیکن گنتی کے بعد پتہ چلا کہ 128 ممبران اسمبلی میں سے 71 نے اپنا ووٹ "جوزف عون" کے حق میں کاسٹ کیا
شیئرینگ :
لبنان میں صدر کے انتخاب کے لئے آج 13واں پارلیمانی اجلاس ہوا۔
اس دوران بعض نمائںدوں کے درمیان لفظی گولہ باری بھی ہوئی جس پر سپیکر "نبیہ بیری" نے مداخلت کی اور غیر معمولی تکرار کو بند کرنے کی درخواست کی۔ اس کے بعد سپیکر کی جانب سے صدر کے انتخاب کے لئے ووٹنگ کے آغاز کا اعلان کیا گیا۔
ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے سپیکر نے اعلان کیا کہ پارلیمنٹ میں موجود 128 اراکین اسمبلی نے اپنا اپنا ووٹ بیلٹ باکس میں ڈال دیا۔
کسی بھی امیدوار کو صدر منتخب ہونے کے لئے پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت یعنی 86 ووٹ درکار ہیں۔ لیکن گنتی کے بعد پتہ چلا کہ 128 ممبران اسمبلی میں سے 71 نے اپنا ووٹ "جوزف عون" کے حق میں کاسٹ کیا۔
باوجود اس کے کہ پہلے مرحلے میں وہ مطلوبہ ووٹ حاصل نہیں کر سکے تاہم دوسرے مرحلے کے لئے انہوں نے کوالیفائی کر لیا ہے کہ جس میں انہیں صدر بننے کے لئے صرف 65 ووٹ درکار ہوں گے۔ ووٹنگ کا نتیجہ درج ذیل ہے:
جوزف عون: 71
خالی ووٹ: 37
دیگر امیدوار: 2
مسترد شدہ: 2
واضح رہے کہ نبیہ بیری نے آج دوپہر کو ہی لبنان کے رسمی وقت 2:00 بجے پارلیمنٹ میں دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کا اعلان کیا ہے۔ لبنان میں سیاسی ڈھانچے کے مطابق، صدر میسحی، سپیکر شیعہ اور وزیراعظم اہل سنت سے منتخب ہوتا ہے۔
لبنان میں صدر کو 6 سال کے لئے منتخب کیا جاتا ہے۔ جو قومی وحدت کا مظہر اور بنیادی قانون کا حامل ہوتا ہے۔ صدر کی ذمے داریوں میں پارلیمنٹ کے ساتھ مشاورت سے وزیراعظم کا انتخاب اور قانون کی سمری پر دستخط کرنا شامل ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2022ء سے "میشل عون" کی مدت صدارت کے خاتمے کے بعد لبنانی پارلیمنٹ آج کے اجلاس سمیت 13 اجلاس منعقد کر چکی ہے تاہم کسی بھی اجلاس میں صدر کے نام پر ابھی تک اتفاق نہیں ہو سکا۔
تاہم آج کے اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ قریب قیاس ہے کہ جوزف عون دوسرے مرحلے میں ہونے والی ووٹنگ میں لبنان کی صدارت کے لئے نامزد ہو جائیں گے۔