پاکستانی حکام کی عرب شہزادوں کی رنگینیوں میں خلل اندازی۔
پاکستانی حکام نے صحرائی علاقے صوفی کے مقام پر عرب شہزادوں کے ذریعے شکار کے لیے لگائے گئے کیمپ اکھاڑ پھینکے۔
شیئرینگ :
پاکستانی حکام نے صحرائی علاقے صوفی کے مقام پر تلور کے شکار کی آڑ میں سندھ اور بلوچستان کے صحراؤں میں عیاشی کے عارضی مراکز قائم کرنے والے عرب شہزادوں کی رنگینیوں میں خلل اندازی کی پہلی رپورٹ ملی ہے۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق عرب شہزادوں سے لاکھوں روپے لے کر تلور کے شکار کی غیرقانونی اجازت دینے پر محکمہ وائلڈ لائف میں اختلافات کے باعث صحرائی علاقے صوفی کے مقام پر چھاپا مار ٹیم نے شکار کے لیے لگائے گئے کیمپ اکھاڑ پھینکے ہیں۔
سردی کا موسم شروع ہوتے ہی بدین کے ساحلی علاقوں میں آبی مہمان اور نایاب پرندوں کے بڑے پیمانے پر غیر قانونی شکار کے علاوہ بدین اور تھرپارکر کے سنگم پر واقع صحرائی اور رن آف کھچ کے علاقوں میں تلور کے غیر قانونی شکار کی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ پیسے کے لین دین پر اختلاف کے نتیجے میں حیدرآباد کی چھاپہ مار ٹیم نے عرب شہزادے کے شکار کے لیے لگائے گئے خیمے اکھاڑ پھینکے، جس کے بعد قطری شہزادے کا 15 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کراچی روانہ ہو گیا۔
رنگین مزاج عرب شہزادوں کے عیش و عشرت ميں خلل اندازی کا یہ پہلا واقعہ ہے کہ جس کے تحت قطری شہزادے کی خیمہ بستی کو مقامی سرکاری اہلکاروں نے اکھاڑ پھیکنے کا اقدام کیا ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...