درحقیقت خطیب کے بیان اور الفاظ کا اثر براہ راست معاشرے کے افراد کی روح پر پڑتا ہے
مرحوم آیت اللہ حاج شیخ عبدالکریم حائری رحمۃ اللہ علیہ تقویٰ، طہارت، پرہیزگاری، ایثار، امانت، دیانت، علم، فقاہت اور لوگوں کی تربیت میں اپنی مثال آپ تھے۔
شیئرینگ :
آیت اللہ کریمی جہرمی نے ایران کے شہر قم میں آیت اللہ العظمی عبدالکریم حائری کے گھر پر حضرت صدیقہ طاہرہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: یہ گھر اہل ایمان کے لیے پناہ گاہ تھا اور ہے۔ مرحوم آیت اللہ حاج شیخ عبدالکریم حائری رحمۃ اللہ علیہ تقویٰ، طہارت، پرہیزگاری، ایثار، امانت، دیانت، علم، فقاہت اور لوگوں کی تربیت میں اپنی مثال آپ تھے۔
حوزہ علمیہ کے اس استاد نے حضرت امام سجاد علیہ السلام کے فرمان "مَجَالِسُ الصَّالِحِینَ دَاعِیَةٌ إِلَی الصَّلَاحِ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: بعض مجالس ایسی ہوتی ہیں جو لوگوں کو نیکی اور اعمالِ صالح کی ترغیب دیتی ہیں اور انسان کے لیے بیداری کا باعث بنتی ہیں لہٰذا خطباء کو اپنے بیانات میں اس چیز کا بہت خیال رکھنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے خطاب مومنین کے لئے مفید واقع ہوں۔
انہوں نے مزید کہا: یہ منبر بہت مقدّس ہے۔ بہت سے افراد ان منبروں کے ذریعہ ہی تربیت پاتے ہیں اور درحقیقت خطیب کے بیان اور الفاظ کا اثر براہ راست معاشرے کے افراد کی روح پر پڑتا ہے۔
آیت اللہ کریمی جہرمی نے کہا: ہمیں علماء اور فقہاء کے وجود کی نعمت پر خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے اور ایسی شاندار مجالس میں ان کی علمی، روحانی، دینی اور اخلاقی خصوصیات کا تذکرہ کرنا چاہیے تاکہ ان کے ذکرِ خیر کے ساتھ ساتھ انہیں لوگوں کے لئے عملی نمونے کے طور پر متعارف کیا جا سکے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی صوبے خیبر پختونخواہ کے سرحدی علاقے پاراچنار میں دہشت گردوں مسافروں کے قافلے پر حملہ کرکے 42 افراد کو شہید کردیا ...