پائلٹوں کے انکار کی وجہ سے نیتن یاہو کا دورہ لندن ملتوی
اسپوتنک کے مطابق اخبار نے مزید کہا کہ پائلٹوں کے انکار کا تعلق نیتن یاہو کے عدالتی نظام میں تبدیلیاں کرنے کے منصوبے سے ہے جس کی وجہ سے مقبوضہ فلسطین میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔
شیئرینگ :
ایک انگریزی اخبار نے خبر دی ہے کہ عبوری صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو اپنا لندن کا دورہ ایک دن کے لیے ملتوی کرنا پڑا کیونکہ پائلٹوں نے ان کے طیارے کو اتارنے سے انکار کر دیا تھا۔
نیتن یاہو کے متنازعہ "عدالتی اصلاحات" بل کے خلاف مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے مظاہروں کے بعد ایک انگریزی اخبار نے ایک ذریعے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عارضی صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو متعدد افراد کے انکار کی وجہ سے اپنا دورہ لندن ایک دن کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔
اسپوتنک کے مطابق اخبار نے مزید کہا کہ پائلٹوں کے انکار کا تعلق نیتن یاہو کے عدالتی نظام میں تبدیلیاں کرنے کے منصوبے سے ہے جس کی وجہ سے مقبوضہ فلسطین میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو گزشتہ شیڈول سے ایک دن تاخیر سے آج (جمعہ) صبح انگلینڈ کے لیے روانہ ہوں گے۔
کئی ہفتوں سے صیہونی آباد کار مقبوضہ علاقوں میں نیتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کر رہے ہیں۔
نیتن یاہو کی کابینہ کے متنازعہ منصوبے کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کے باوجود، جسے "عدالتی بغاوت" کہا جاتا ہے اور یہ اپنے تیسرے مہینے میں داخل ہو چکا ہے، Knesset (صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ) نے پیر (13 مارچ) کو اپنی پہلی ریڈنگ 61 ووٹوں سے منظور کر لی۔ کئی گھنٹے کی بحث کے بعد اور بنجمن نیتن یاہو کے تجویز کردہ عدالتی اصلاحات کے بل کی مخالفت میں 51 ووٹ آئے۔ عدالتی اصلاحات بل کو حتمی منظوری اور نفاذ کے لیے کنیسٹ میں مزید دو ریڈنگز کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب مظاہرین پارلیمنٹ میں منظوری کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ بل ان کی نظر میں ایک طرح کی ’بغاوت‘ ہے۔ عدالتی اصلاحات کے منصوبے میں صہیونی عدالتی نظام کے اختیارات کو کم کرنے اور ایگزیکٹو اور قانون سازی کی شاخوں کے اختیارات میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
نیتن یاہو کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ کچھ عرصے سے صیہونی حکومت کے فوجی اور سیکورٹی اداروں تک پھیلا ہوا ہے اور روز بروز وسیع تر ہوتا جا رہا ہے اور مزید افسران اور سپاہی اعلان کر رہے ہیں کہ اب وہ فوج میں خدمات انجام دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ صیہونی حکومت کے صدر "اسحاق ہرزوگ" نے اس حکومت کے خاتمے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم واپسی کے نقطہ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہمیں عدالتی اصلاحات کو روکنا چاہیے۔"
ناقدین کے مطابق نیتن یاہو، جو بدعنوانی، رشوت ستانی اور امانت میں خیانت کے الزامات میں برسوں سے مقدمے کی زد میں ہیں، اس مقدمے سے فرار ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں جسے وہ "عدالتی فوجی اصلاحات" کہتے ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...