افغان عہدیدار نے افغانستان کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا
یہ افغان مہاجرین بلغاریہ اور دوسرے یورپی ممالک جاتے ہوئے ایک کنٹینر میں ہوا کی کمی کے باعث ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ رواں سال 17 فروری کو پیش آیا تاہم تین ماہ کی تاخیر کے بعد ان افغانوں کی لاشیں گزشتہ ہفتے بدھ کو آریانا افغان پرواز کے ذریعے کابل پہنچائی گئیں۔
شیئرینگ :
طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ایک بار پھر عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغانستان پر عائد پابندیاں منسوخ کرے تاکہ افغان اپنی ضروریات تک رسائی حاصل کر سکیں۔
طالبان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیاء احمد نے ٹویٹ کیا کہ قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے گزشتہ منگل کو طالبان کی یادگاری تقریب سے خطاب کیا۔
یہ افغان مہاجرین بلغاریہ اور دوسرے یورپی ممالک جاتے ہوئے ایک کنٹینر میں ہوا کی کمی کے باعث ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ رواں سال 17 فروری کو پیش آیا تاہم تین ماہ کی تاخیر کے بعد ان افغانوں کی لاشیں گزشتہ ہفتے بدھ کو آریانا افغان پرواز کے ذریعے کابل پہنچائی گئیں۔
ان متاثرین کے لواحقین سے بات چیت میں عامر خان متقی نے بین الاقوامی پابندیوں کو اس تاخیر کی ایک اہم وجہ قرار دیا۔
طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ نے ایک بار پھر تمام افغانوں سے کہا کہ اگر وہ بیرون ملک جائیں تو قانونی طریقے استعمال کریں۔
انہوں نے مزید کہا: "تمام ہم وطنوں کو ہوائی یا زمینی راستے سے ملک چھوڑنے کا حق ہے۔ تمام بندرگاہیں کھلی ہیں۔ ہر کوئی سفر کر سکتا ہے اور قانونی ذرائع سے ملک واپس آ سکتا ہے۔ لیکن بلغاریہ میں ہونے والے واقعے جیسے واقعات کا سامنا کرنے کے خطرات سے خود کو بے نقاب نہ کریں۔ »
افغانستان کے مرکزی بینک کے اربوں ڈالر کے اثاثوں کو ملک سے باہر روکے جانے، عائد پابندیوں اور طالبان کو تسلیم نہ کیے جانے سے افغانستان میں انسانی اور معاشی بحران مزید پھیل گیا ہے۔