الرکن الشدید۴‘"; غزہ میں فلسطینی مزاحمت کی نئی مشق
اس مشق کے انعقاد کا مقصد ہنگامی حالات میں مزاحمتی قوتوں کی ردعمل کی رفتار کو جانچنا اور دشمن کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمتی جنگجوؤں کی تیاری کو جانچنا ہے۔
شیئرینگ :
فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’شہاب‘ کے مطابق ’الرکن الشدید۴‘ کہلانے والی یہ مشق آئندہ منگل کو غزہ کی پٹی میں منعقد کی جائے گی، یہ ایک روزہ مشق ہے اور توقع ہے کہ جیسے پچھلی مشقوں میں دشمن کے ساتھ تصادم، قابضین کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ، فائرنگ، مختلف دھماکے اور صیہونی فوجیوں کی قید سمیت مختلف حکمت عملی کے منظرنامے شامل ہوں گے۔
اس مشق کے انعقاد کا مقصد ہنگامی حالات میں مزاحمتی قوتوں کی ردعمل کی رفتار کو جانچنا اور دشمن کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمتی جنگجوؤں کی تیاری کو جانچنا ہے۔
الرکن الشدید۴ مشقیں غزہ کی پٹی سے صیہونی دشمن کے نکالے جانے کی سالگرہ اور صیہونی خطرات کے خلاف تمام فلسطینی گروہوں کی فوجی تیاریوں میں اضافے کے موقع پر منعقد کی جائیں گی۔ 15 اگست 2005 کو صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں 21 صیہونی بستیوں کو خالی کرنا شروع کیا اور ان بستیوں کو خالی کرنے کا سلسلہ اسی سال 22 ستمبر تک جاری رہا۔
فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے مشترکہ چیمبر کے مطابق بستیوں پر حملہ کرنے، دشمن کی اگلی صفوں کے پیچھے دراندازی، اسرائیلی فوجیوں کو پکڑنے اور سمندر میں مبینہ طور پر مقرر کردہ اہداف پر راکٹوں کی بیراج چلانے سمیت تمام آپریشنل حکمت عملیوں کا تجربہ کیا جائے گا۔
فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے دسمبر 2020 میں الرکن الشدید1، دسمبر 2021 میں الرکن الشدید2 اور دسمبر 2022 میں الرکن الشدید3 انجام دی تھی۔
فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے مشترکہ کمرے میں 12 فوجی شاخیں شامل ہیں، جن میں کتائب الشہید عزالدین القسام، سرایا القدس، کتائب شہدا الاقصیٰ لوا العمودی، کتائب الشہید عبدالقادر العمودی شامل ہیں۔ حسینی، الناصر صلاح الدین بریگیڈ، کتائب الشہید جہاد جبریل، کتائب المحدث الفلسطین قومی مزاحمت، کتائب ابو علی مصطفیٰ اور... تشکیل دی گئی ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی صوبے خیبر پختونخواہ کے سرحدی علاقے پاراچنار میں دہشت گردوں مسافروں کے قافلے پر حملہ کرکے 42 افراد کو شہید کردیا ...