تاریخ شائع کریں2023 20 December گھنٹہ 19:55
خبر کا کوڈ : 618757

ہم ممکنہ امریکی جارحیت کا حیران کن جواب دیں گے

یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے: عالمی تجارت کی حمایت کی آڑ میں کثیر القومی قوت کے قیام کا امریکہ کا قدم ایک دشمنانہ قدم ہے جس کا مقصد اسرائیل کی حمایت اور بحیرہ احمر اور خلیج عدن کو عسکری بنانا ہے۔
ہم ممکنہ امریکی جارحیت کا حیران کن جواب دیں گے
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل نے بدھ کے روز یمن کے خلاف بحری اتحاد کی تشکیل کے رد عمل میں ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں تجارتی تحفظ کی آڑ میں بحری اتحاد کی تشکیل کا امریکی اقدام دشمنی ہے اور یمنی فوج اس کی حمایت کرے گی۔ امریکہ کی ممکنہ جارحیت کا حیران کن جواب۔

یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے: عالمی تجارت کی حمایت کی آڑ میں کثیر القومی قوت کے قیام کا امریکہ کا قدم ایک دشمنانہ قدم ہے جس کا مقصد اسرائیل کی حمایت اور بحیرہ احمر اور خلیج عدن کو عسکری بنانا ہے۔

یمن کی سپریم سیاسی کونسل نے مزید کہا: امریکہ کے معاندانہ اقدامات کے بعد رونما ہونے والے تمام واقعات کا ذمہ دار واشنگٹن ہے۔

اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یمن کے خلاف کسی بھی جارحیت یا غزہ کے عوام کی حمایت کے لیے ہماری کارروائی کو روکنے کی کسی بھی کوشش کا حیران کن جواب دیا جائے گا۔

بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ صہیونی بحری جہازوں یا مقبوضہ علاقوں کی بندرگاہوں کے لیے بند بحری جہازوں کے علاوہ دیگر بحری جہازوں کے لیے سمندر محفوظ ہے۔

گزشتہ شب (منگل کی شب) یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے امریکی بحری اتحاد کی تشکیل کے بارے میں ایک بیان میں کہا ہے کہ اس اتحاد کا مقصد صیہونی حکومت کو فلسطینی قوم کے خلاف اپنے وحشیانہ جرائم کو جاری رکھنے کی ترغیب دینا ہے۔

اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ اس اتحاد کی تشکیل بین الاقوامی قوانین سے متصادم ہے اور یہ جہاز رانی کی حمایت میں نہیں بلکہ اسرائیل کے فائدے کے لیے بحیرہ احمر کو عسکری بنانے کی کوشش میں ہے۔

قبل ازیں یمن کی تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے صیہونی حکومت کی حمایت میں مغربی بحری اتحاد کو یمن پر حملہ کرنے یا کشیدگی پھیلانے میں کسی بھی حماقت سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بحیرہ احمر کے مغربی ساحل پر مغربی فریگیٹس اور فوجی اڈے فوج کے حملے کو نہیں روک سکتے۔ 

یمن کی انصاراللہ کے ترجمان نے بھی کہا: "فلسطین میں صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کی حمایت میں مغربی بحری اتحاد ناقابل قبول اور بلا جواز ہے اور اس اتحاد کی تشکیل سے یمن کی کارروائیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔"
https://taghribnews.com/vdcdkj095yt0f56.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ