علاقے میں کشیدگي جاری رہنے کی ذمہ داری امریکہ پر ہے
محمد حاج موسی نے کہا: صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو صیہونیوں کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ قیدیوں کے تبادلے میں اصل رکاوٹ، اسلامی مزاحمت ہے۔
شیئرینگ :
فلسطین کی اسلامی جہاد تنظیم کے ترجمان نے کہا ہے کہ علاقے میں کشیدگي جاری رہنے کی ذمہ داری امریکہ پر ہے۔
محمد حاج موسی نے کہا: صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو صیہونیوں کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ قیدیوں کے تبادلے میں اصل رکاوٹ، اسلامی مزاحمت ہے۔
انہوں نے کہا: نتین یاہو کا جو مقصد غزہ پٹی کے شمال اور مرکزی علاقوں میں پورا نہيں ہو پایا وہ رفح میں بھی پورا نہيں ہو پائے گا۔
اسلامی جہاد تنظیم کے ترجمان نے رفح پر صیہونی فوج کے زمینی حملے کی صورت میں فلسطینیوں کے خلاف قتل عام کی جانب سے خبردار کرتے ہوئے کہا: مزاحمتی محاذ کی کامیاباں، یہودیوں کے سامنے یہ ثابت کرتی ہیں کہ نتن یاہو جھوٹ بول رہے ہيں۔
حاج موسی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ جنگ کے بعد غزہ کی حکومت کے بارے میں امریکہ کی پیروی نہيں کی جانی چاہیے، زور دیا کہ صیہونی دشمن، 7 اکتوبر کے واقعات کو فلسطینی کاز کے خاتمے کے لئے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
واضح رہے فلسطینی تنظيموں نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو صیہونی حکومت کے خلاف الاقصی طوفان نام سے ایک آپریشن شروع کیا ۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے۔