تاریخ شائع کریں2024 5 July گھنٹہ 17:03
خبر کا کوڈ : 641573

غزہ کی صورتحال تباہ کن ہے اور جنگ کے خاتمے کے لیے عالمی برادری کی کوششوں کی ضرورت ہے

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ الثانی نے مزید کہا: ہم غزہ کی پٹی میں جنگ کو روکنے کے لیے ایک ایسے حل تک پہنچنے کے لیے کام کر رہے ہیں جو تنازعات کو روکے اور غزہ کی آزادی کا باعث بنے.
غزہ کی صورتحال تباہ کن ہے اور جنگ کے خاتمے کے لیے عالمی برادری کی کوششوں کی ضرورت ہے
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ الثانی نے کہا: ہم غزہ کی پٹی میں جنگ روکنے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ الثانی نے مزید کہا: ہم غزہ کی پٹی میں جنگ کو روکنے کے لیے ایک ایسے حل تک پہنچنے کے لیے کام کر رہے ہیں جو تنازعات کو روکے اور غزہ کی آزادی کا باعث بنے.

انہوں نے مزید کہا: "غزہ کی صورتحال تباہ کن ہے اور جنگ کے خاتمے کے لیے عالمی برادری کی کوششوں کی ضرورت ہے۔"

امیر قطر کے خطاب کے عین وقت، خبری ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت اور تحریک حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات قطر کے دارالحکومت دوحہ میں دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔

ایک سینئر امریکی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی بحالی کا عمل آج (جمعہ) سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہوگا۔

ذریعے نے کہا کہ حماس کا ردعمل مذاکرات کو جاری رکھنے کے آپریشنل عمل کو تیز کرے گا اور حتمی جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے کسی معاہدے پر پہنچنے کی بنیاد فراہم کر سکتا ہے۔

اسی سلسلے میں صیہونی ٹی وی چینل نے خبر دی ہے کہ اس حکومت اور تحریک حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں صیہونی حکومت کے وفد کے سربراہ فارن انٹیلی جنس سروس (موساد) کے سربراہ "ڈیوڈ برنیا" ہیں۔

ذرائع نے مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے فارمولے میں امریکی اصلاحات کے نتیجے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت ہوئی۔

ان کے بقول ان فلسطینی قیدیوں کی شناخت اور تعداد پر تنازعہ ہے جنہیں حماس رہا کرنا چاہتی ہے۔ صہیونیوں کے لیے یہ مسئلہ آسان نہیں ہوگا تاہم اسرائیلی قیادت کو 120 مغوی قیدیوں کی واپسی کا فیصلہ کرنا ہوگا۔
https://taghribnews.com/vdcfeydvmw6djta.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ