تاریخ شائع کریں2024 5 July گھنٹہ 17:09
خبر کا کوڈ : 641575

صہیونی پناہ گزینوں میں سے 70 فیصد نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں

صیہونی حکومت کے سیاحتی دفاتر نے بھی اعلان کیا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ کے پھیلنے کے خوف سے ہزاروں دوسرے صیہونی مقبوضہ فلسطین چھوڑ رہے ہیں۔
صہیونی پناہ گزینوں میں سے 70 فیصد نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں
اسرائیلی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے بعض جائزوں کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے جنوب سے نقل مکانی کرنے والے صہیونی آباد کاروں کی اکثریت ذہنی اور جذباتی مسائل کا شکار ہے۔

جمعہ کے روز مرکز اطلاعات فلسطین کے حوالے سے اسرائیلی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے جنوبی علاقوں میں صیہونی آباد کاروں کو اس بات پر بھروسہ نہیں ہے کہ جنگ کا انتظام کیسے کیا جائے گا اور اس علاقے میں امن کی واپسی کیسے ہوگی۔

صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ 9 ماہ سے غزہ کے ہمسایہ علاقوں میں صیہونی بستیوں میں تقریباً ہر روز الارم سائرن کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

ایک سروے کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے جنوب میں آباد کاروں کی ایک بڑی تعداد جو یہ علاقہ چھوڑ چکی ہے، ان کے واپس جانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہے۔

اس رپورٹ کے تسلسل میں بتایا گیا ہے کہ "ٹیفن" کمپنی نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے جنوبی علاقوں کو چھوڑنے والے آباد کاروں کا ایک سروے کیا ہے اور ان کے سوالات کے جوابات نے اس میدان میں بحران کی موجودگی کی نشاندہی کی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق سروے میں حصہ لینے والوں میں سے 70 فیصد نے اس سوال کا جواب دیا کہ وہ اپنی ذہنی اور جذباتی حالت کو کیسے بیان کریں گے، اسے "بہت برا" قرار دیا اور ایک چھوٹی تعداد نے اسے "اچھا" یا "قابل قبول" قرار دیا۔

اس سے قبل صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے حال ہی میں الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد مقبوضہ فلسطین سے نقل مکانی میں اضافے کے ساتھ ساتھ آباد کاروں کے لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​کے پھیلاؤ کے خوف کی وجہ سے پرواز میں اضافہ کی خبر دی ہے۔

صیہونی حکومت کے اخبار "زمان" کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے خلاف جنگ کے صرف پہلے 6 مہینوں میں 550,000 صیہونی مقبوضہ علاقوں کو چھوڑ کر دوسرے ممالک کی طرف چلے گئے ہیں۔

صیہونی حکومت کے سیاحتی دفاتر نے بھی اعلان کیا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ کے پھیلنے کے خوف سے ہزاروں دوسرے صیہونی مقبوضہ فلسطین چھوڑ رہے ہیں۔

ان دفاتر کے اعلان کے مطابق مقبوضہ فلسطین سے باہر سفر کرنے کے لیے تمام خالی ریزرویشن کی گنجائشیں پُر کر دی گئی ہیں اور نئے لوگوں کی رجسٹریشن ممکن نہیں ہے۔

صیہونی حکومت کے لیڈروں کے درمیان ناگفتہ بہ طرز حکمرانی اور اندرونی اختلافات کا ذکر کرتے ہوئے ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ اگر یہ حکومت اس حکم نامے کے ساتھ جاری رہی تو اس کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا اور اس کے خاتمے اور غاصب صیہونیوں کی مزید ہجرت کا انتظار کرنا ہوگا۔ فلسطینی سرزمین۔
https://taghribnews.com/vdchqzn-m23nkmd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ