ربعین کے ایام میں عراق کے تمام علاقوں سے کافی تعداد میں لوگ کربلا آتے ہیں، ان میں سے بعض غریب ہوتے ہیں، اس لیے ہمارے ذہن میں یہ خیال آیا کہ ان دنوں جب لوگ زائرین کی خدمت میں مصروف ہیں تو کیوں نہ انہیں ڈاکٹروں اور یونیورسٹیوں کے سے استفادہ کرنے کا موقع فراہم کریں۔
حجۃ الاسلام حاج علی اکبری نے کہا: تمام انسانوں اور اسلامی معاشرہ کو دوسرے انسانوں کی طرف سے محفوظ اور صحت مند رہنے کا حق حاصل ہے۔ یہ مسئلہ اتنا بنیادی ہے کہ تاریخ انسانی میں حکومتوں کی تشکیل کی سب سے اہم وجہ، حکمت اور فلسفہ اس حق کو حاصل کرنا رہا ہے۔
وزیراعظم کے آفس کی سربراہی میں مختلف خدمات فراہم کرنے کے لیے الگ سے کمیٹی تشکیل دی جو پڑوسی ممالک کے متعلقہ حکام کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ ضروری خدمات کی فراہمی کی ذمہ دار تھی۔
ایرانی اربعین کمیٹی کے سربراہ نے گزشتہ دنوں ریمدان بارڈر کے دورے کے دوران اعلان کیا تھا کہ پاکستانی زائرین کو جہاز کے ذریعے چابہار سے اہواز منتقل کرنے کا سلسلہ شروع ہوگا جس پر آج باقاعدہ عملدرآمد کرتے ہوئے پہلی پرواز کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اب تک 6 لاکھ افراد نے اربعین حسینی کے سفر کے لیے ملک کی چھ سرحدوں سے سفر کیا ہے، مزید کہا: اس تعداد میں سے 3 لاکھ سے زائد افراد نے مہران بارڈر سے سفر کیا ہے۔
عراق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے اپنے دوروں اور اربعین حسینی کے زائرین کو خدمات کی فراہمی سے متعلق امور کے سلسلے میں، شلمچہ سرحدی کراسنگ کا دورہ کیا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ الحشد الشعبی کی کربلا کی گورنری اور اس کے گرد و نواح میں اور نجف کی طرف جنوبی محور جو سب سے بڑا محور ہے، کی خاص ذمہ داری ہے اور کہا: حشد الشعبی کی افواج سرحد سے کربلا تک کے زائرین کے ساتھ ہیں۔
آج ہم عالم اسلام کی اس عظیم تحریک کے عملی میدان میں حاضر ہو کر عاشقان امام حسین ع کی خوشبو سے لطف اندوز ہوجائیں اور روی زمین کے بہترین لوگوں کو صحت کی خدمات فراہم کرنے والے قابل فخر خادمین میں شامل ہوں"۔
« غلامرضا اباذری » نے ایک ٹوئٹ میں لکھا: تمام عراق بشمول عوام، جلوس عزا، عزاداران اور عہدیداران امام حسین علیہ السلام کے زائرین کو ضروری خدمات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کردستان کی ہلال احمر سوسائٹی کے تعلقات عامہ کا حوالہ دیتے ہوئے مہدی خوش قدم نے کہا کہ اربعین امدادی کیمپ 18 ستمبر تک حسینی زائرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے بشماق سرحد پر قائم ہے۔
اربعین کے موقع پر موسم کی گرمی اور زیادہ دیر تک پیدل چلنے کی وجہ سے بدن سے کلوریز کی بڑی مقدار ختم ہوجاتی ہے جس کے باعث انسان کے اندر کھانے اور پینے کی طلب میں اضافہ ہوجاتا ہے البتہ مومنین کو چاہئے کہ کھانے پینے کے بارے میں خصوصی توجہ دیں۔
کرنل فرج رستمی نے مہر نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ قانونی طور پر ایرانی شہریوں کو ملک چھوڑنے یا بیرون ملک رہنے اور بیرون ملک سے ایران جانے کے لیے پاسپورٹ حاصل کرنا ہوگا۔
عراق کے دور دراز شہروں اور دیہاتوں کے باشندوں بالخصوص کربلا شہر سے دور رہنے والے سرحدی باشندوں نے حضرت ابا عبداللہ الحسین (ع) کے شہداء اربعین کی عزاداری میں شرکت کے لیے پیدل سفر شروع کیا۔
اربعین حسینی ایک عظیم زیارتی سفر ہے جس میں زائرین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے زائرین اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے حفظان صحت کے اصولوں پر خصوصی توجہ دیں۔
انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگرچہ افغانستان کے عوام کی اقتصادی حالت گزشتہ سالوں کے مقابلے خراب ہے لیکن کربلا معلی کی زیارت اور اربعین حسینی کے لیے لوگوں کے جوش میں کوئی کمی نہیں آئی اور وہ زیارت پر جانے کے لئے تیار ہیں۔