80 فوجیوں اور آباد کاروں کی موت؛ مقبوضہ علاقوں میں سیاہ اکتوبر
مختلف محاذوں کی طرف سے شائع کردہ اعدادوشمار کے مطابق لبنانی حزب اللہ کے مقبوضہ علاقوں میں شدید حملوں کے دوران 46 فوجی اور صیہونی آبادکار مارے گئے۔
شیئرینگ :
جنگ کے مختلف محاذوں میں اس حکومت کے جانی نقصان کے حقیقی اعدادوشمار شائع کرنے کے تناظر میں صیہونی حکومت میں سخت سنسر شپ کے باوجود صیہونی میڈیا نے اس اکتوبر کے آغاز سے سرکاری اعدادوشمار کی بنیاد پر 80 فوجیوں اور آباد کاروں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ .
نیوز چینل "عکاظ نیوز 48" کے مطابق سنہ 1948 میں مقبوضہ علاقوں کے اندر صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ کے مختلف محاذوں پر ہونے والے جانی نقصان اور مقبوضہ علاقوں کے اندر فلسطینی جنگجوؤں کی کارروائیوں کے بارے میں اپنی تازہ ترین رپورٹ میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اس ماہ (اکتوبر) کے دوران مزاحمت کے بہادر جنگجوؤں کے ہاتھوں اسرائیلی فوج اور صیہونی آبادکاروں کے 80 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
مختلف محاذوں کی طرف سے شائع کردہ اعدادوشمار کے مطابق لبنانی حزب اللہ کے مقبوضہ علاقوں میں شدید حملوں کے دوران 46 فوجی اور صیہونی آبادکار مارے گئے۔
غزہ کی پٹی میں محاذ جنگ میں فلسطینی جنگجو 20 صہیونی فوجیوں کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
صیہونی حکومت کے داخلی محاذ (1948 عیسوی میں مقبوضہ علاقے) میں فلسطینی جنگجوؤں اور شہریوں کی کارروائیوں میں 11 صیہونی قابض مارے گئے۔
صیہونیوں کے مطابق اس ماہ عراق سے حملوں میں 2 صہیونی مارے جا چکے ہیں اور دیگر واقعات میں ایک صہیونی مارا گیا ہے جس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 80 ہو گئی ہے۔
جنگ کے مختلف محاذوں میں اس حکومت کے جانی نقصان کے حقیقی اعدادوشمار شائع کرنے کے تناظر میں صیہونی حکومت میں سخت سنسر شپ کے باوجود صیہونی میڈیا نے اس اکتوبر کے آغاز سے سرکاری اعدادوشمار کی بنیاد پر 80 فوجیوں اور آباد کاروں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ .
العالم - مقبوضہ فلسطین
نیوز چینل "عکاظ نیوز 48" کے مطابق سنہ 1948 میں مقبوضہ علاقوں کے اندر صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ کے مختلف محاذوں پر ہونے والے جانی نقصان اور مقبوضہ علاقوں کے اندر فلسطینی جنگجوؤں کی کارروائیوں کے بارے میں اپنی تازہ ترین رپورٹ میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اس ماہ (اکتوبر) کے دوران مزاحمت کے بہادر جنگجوؤں کے ہاتھوں اسرائیلی فوج اور صیہونی آبادکاروں کے 80 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
مختلف محاذوں کی طرف سے شائع کردہ اعدادوشمار کے مطابق لبنانی حزب اللہ کے مقبوضہ علاقوں میں شدید حملوں کے دوران 46 فوجی اور صیہونی آبادکار مارے گئے۔
غزہ کی پٹی میں محاذ جنگ میں فلسطینی جنگجو 20 صہیونی فوجیوں کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
صیہونی حکومت کے داخلی محاذ (1948 عیسوی میں مقبوضہ علاقے) میں فلسطینی جنگجوؤں اور شہریوں کی کارروائیوں میں 11 صیہونی قابض مارے گئے۔
صیہونیوں کے مطابق اس ماہ عراق سپورٹ فرنٹ میں 2 صہیونی مارے جا چکے ہیں اور دیگر واقعات میں ایک صہیونی مارا گیا ہے جس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 80 ہو گئی ہے۔
دریں اثناء یمنی محاذ تقریباً روزانہ صیہونی اہداف کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بناتا ہے لیکن صہیونیوں نے سخت سنسرشپ کے باعث اکتوبر کے مہینے میں اس محاذ میں اپنی جانی نقصان کا اعلان نہیں کیا۔
تازہ ترین معاملے میں، اسرائیلی فوج نے منگل کے روز اعتراف کیا کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ کیمپ میں فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں کی طرف سے گھات لگا کر کیے گئے حملے میں اس کے چار فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
ان سرکاری اعدادوشمار کا اعلان اس وقت کیا جاتا ہے جب فوجیوں اور صیہونی آبادکاروں کی ہلاکتوں کے حقیقی اعدادوشمار کے حوالے سے سخت سنسر شپ کی پالیسی ایک سال سے زائد عرصہ قبل لڑائیوں کے آغاز سے جاری ہے اور قابض حکومت کی فوج اس کو برقرار رکھنے کے لیے اس کے داخلی محاذ کا مورال، فوج کے عسکری تصادم میں ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد مزاحمت کے جنگجوؤں کے ساتھ، یہ بہت زیادہ چھپاتا ہے۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے متعدد ذرائع ابلاغ نے اب تک اپنی ہلاکتوں اور زخمیوں کے اعدادوشمار کا اعلان کرتے ہوئے صیہونی حکومت کی فوج کی سخت سنسرشپ کا اعتراف کیا ہے۔ یہ کارروائی جنگ میں صیہونی فوجیوں کی ہلاکتوں کی زیادہ تعداد اور مقبوضہ علاقوں میں مزید اندرونی ردعمل کے خدشے کے پیش نظر کی گئی۔
ان ذرائع ابلاغ نے اس سے قبل انکشاف کیا تھا کہ صیہونی حکومت کی فوج کی طرف سے اعلان کردہ زخمیوں کے اعداد و شمار اس حکومت کے ہسپتالوں کے فراہم کردہ اعدادوشمار سے کافی مختلف ہیں۔ اسی تناظر میں صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اعلان کیا تھا کہ اس حکومت کی فوج نے ہسپتال کے حکام سے کہا ہے کہ وہ فوج کے ساتھ تعاون کے بغیر ہلاکتوں کے اعدادوشمار شائع نہ کریں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...