تقریب نیوز (تنا): شہید ڈاکٹر حیدر رح کی برسی اور شہید محسن رضا کے چہلم پر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے اپنے خطاب میں فرمایا کے اب ہم اس مرحلے پر آچکے ہیں کہ ہمیں شیعہ قومی ڈیفنس پالیسی کو مرتب کرنا ہوگا۔ میں قوم کے تمام دانشورو،ووکلا تھنک ٹینک اور اداروں میں سے ریٹائر افراد کو دعوت دیتا ہوں کہ شیعہ قومی ڈیفنس پولیس مرتب کرنے میں ہماری مدد کریں، بہت مشکل صورتحال میں اس وقت پاکستان اور پاکستانی شیعہ گذر رہیں ہیں، جن کے پاس معلومات نہیں وہ بے وجہ اپنی رائے مت دیں۔ پاکستان میں شیعہ بہت نازک صورتحال میں ہیں،قوموں کا تحفظ جذباتی باتوں سے نہیں ہوتا، ہر جگہ بولنا ضروری نہیں۔
امام زمانہ کی عنایات خاص ہے کہ پاکستان میں تشیعوں کو سربراہی حاصل ہے تمام دینی مکاتب کی تکفیر کا نعرا لگانے والے گندگی کے ڈھیر میں ہے انکے اپنے بھی انکے ساتھ بھیٹنے کے لیے تیار نہیں،یہ شہادتیں تشیعوں کی اس قوت کو اس کی عظمت کو روکنے کے لیے ہے میں سمجھتا ہوں اس عظمتوں ان قوتوں کا مقابلہ نہیں کر سکے جس کا نتیجہ اس لیے ان شہادتوں کی صورت میں ہمیں مل رہا ہے،بزدل ،ناتواں عاجز یہ کام کرتا ہے، جو مقابلہ نہیں کر سکتا کسی مکتب کا اسکی علمی قوت و طاقت کا وہ دشمن اس قوم کے افراد کو نشانہ بناتا ہے اور یہ اسکی کمزوری کی دلیل ہے۔
برسی سے شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنمان مولانا شیخ شبیر حسین میسمی، مولانا شہریار رضا عابدی نے خطاب کیا جبکہ مولانا ناظر عبّاس تقوی، مولانا جعفر سبحانی سمیت بڑی تعداد میں علماء اور مومنین نے شرکت کی۔