تقریب نیوز (تنا): پیر کے روز لبنان کے سینئر شیعہ عالم دین شیخ عبدل امیر قبلان نے لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے فوجی ونگ کو نام نہاد دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیے جانے کے یورپی یونین کے فیصلے کی سخت مذمت کی۔
لبنانی شیعہ سپریم کونسل کے سربراہ قبلان نے کہا کہ ہم یورپی یونین کے اس فیصلے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیتے ہیں اور یورپی یونین سے مطلبہ کرتے ہیں کہ اس ناانصافی سے بچنے کے لیے وہ اپنے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے۔
انہوں نے اسرائیل کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یورپی یونین مشرق وسطی میں صیہونی منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے کہ جب لبنانی حکومت نے جمعہ کو یورپی ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ حزب اللہ کے خلاف اقدمات نہ کریں۔ حکومت نے حزب اللہ مزاحمتی تحریک کو ’لبنانی معاشرے کا لازمی جز‘ قرار دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی طرف سے شام میں جاری لڑائی میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی جانب سے حمایت یافتہ مسلح دہشت گرد گروہوں کے خلاف صدر بشارالاسد کی حمایت کرنے باعث امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ میں یورپی یونین نے یہ فیصلہ کیا ہے۔