تقریب نیوز (تنا): عالمی یوم قدس کے موقع پر اہلبیت(ع) عالمی اسمبلی نے ایک بیان جاری کر کے پوری امت مسلمہ سے فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں ہمہ گیر مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے۔
بیان کا ترجمہ درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سن ۱۴۳۴ ہجری قمری کے ماہ مبارک رمضان کے اختتام پر ایک بار پھر خمینی کبیر(رہ) کی صدا نے امت مسلمہ کو عالمی یوم قدس منانے کی دعوت دی ہے۔
رواں سال کا یوم قدس ایسے حالات میں آن پہنچا ہے کہ اسلامی ممالک کے حالات گزشتہ سالوں سے بالکل مختلف ہیں۔ لہذا اہلبیت(ع) عالمی اسمبلی اس عنوان سے کہ دنیا بھر کی سینکڑوں برجستہ شیعہ شخصیات اس کی اراکین ہیں امت مسلمہ کی توجہات کو درج ذیل نکات کی طرف مبذول کرتی ہے:
۱: سر زمین فلسطین پر سالہا سال سے صہیونی قبضے نیز دشمنوں کی ہمہ جہت سازشوں اور دوستوں کی غفلتوں کے باوجود جس چیز نے فلسطین کو ابھی تک زندہ رکھا ہے وہ دنیا بھر کے مومنین کی ’’مقاومت اور مزاحمت‘‘ ہے۔ ممکن ہے بعض سست قسم کے عناصر اس طولانی جنگ میں ناامید ہو گئے ہوں لیکن جو بنیان مرصوص کی طرح میدان میں پابرجا ہیں وہ اس آیت سے تمسک کئے ہوئے ہیں: ’’إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةُ أَلّا تَخَافُوا وَلا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنتُمْ توعَدُونَ‘‘۔
۲: ابھی بھی غاصب صہیونی امریکہ اور برطانیہ کی حمایت سے پورے جہان اسلام میں عجیب و غریب قسم کے پروپیگنڈے کرنے میں مشغول ہیں تاکہ کچھ دن اور اپنی بد بختی کے دن نکال لیں۔ آج جو اسلامی ممالک؛ شام، لبنان، مصر، عراق اور پاکستان میں مسلمان کی مسلمان اور بھائی کی بھائی سے جنگ چھڑی ہوئی ہے انہی صہیونی سازشوں اور پروپیگنڈوں کا نتیجہ ہے وہ اس جنگ کے ذریعے جعلی ریاست اسرائیل کے لیے مزید چند دن کی نامراد زندگی کی سالمیت فراہم کر رہے ہیں اورادھر اسلامی فوج جسے اسرائیل کے مقابلے میں تیز دھار تلوار کے مانند ہونا چاہیے تھا اپنے داخلی مسائل میں گرفتار ہے۔
۳: شیعہ سنی کے درمیان اختلاف پیدا کرنا اور سلفی تکفیریوں کے لیے میدان خالی کرنا اسی عالمی استکبار کی پیچیدہ سازشوں کا ایک حصہ ہے۔ جو شخص معمولی سوجھ بوجھ رکھتا ہے وہ امریکہ کی دھشتگردوں کی نسبت دوغلی پالیسی کو بخوبی سمجھتا ہے۔ امریکہ جو افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ اور طالبان کے ساتھ مقابلہ کرنے کے بہانے سے ان ملکوں کے عام شہریوں پر بم برسا رہا ہے شام، مصر اور بحرین میں انہی دھشتگردوں کی حمایت کا ڈھنکا بجا رہا ہے۔
۴: امریکہ اسلامی ممالک کے کشیدہ حالات سے سوء استفادہ کرتے ہوئے کوشش کر رہا ہے کہ صلح کی غرض سے مذاکرات کے جنازے کو دوبارہ اٹھائے اور ساز باز کرنے والوں کو دوبارہ غاصب صہیونیوں کے ساتھ مذاکرات کے میز پر بٹھائے۔ یہ ایسا کھیل ہے جو فلسطین کے مقاومت عوام کی مخالفتوں کے ذریعے ابھی سے شکست کھا جائے گا۔
۵: اس درمیان، حزب اللہ لبنان اور دیگر مزاحمت کرنے والے جہادی گروہ ہیں جو انتہائی کم امکانات اور عظیم ارادوں کے ساتھ مضبوط پہاڑ کے مانند دشمن کے مقابلے میں صف آرا ہیں اور صہیونیت کے پاوں میں لڑکھڑاہٹ پیدا کر رہے ہیں انہوں نے دشمن کے نیل سے فرات تک قبضہ جمانے کے خواب کو خواب ہی میں بدل دیا ہے۔ یہی چیز باعث بنی ہے کہ یورپی یونین جو امریکہ اور بین الاقوامی صیہونیت کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی ہے، حزب اللہ کو دھشتگردوں کی لیسٹ میں شامل کر دیے تاکہ اپنے خیال خام کے مطابق مقاومت اور مزاحمت پر دباو ڈالے جبکہ وہ اس بات سے غافل ہیں کہ: ’’قَالَ الَّذِينَ يَظُنُّونَ أَنَّهُم مُّلاَقُو اللّهِ كَم مِّن فِئَةٍ قَلِيلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيرَةً بِإِذْنِ اللّهِ وَاللّهُ مَعَ الصَّابِرِين‘‘۔
۶: موجودہ حساس شرائط میں امریکہ کی جانب سے صہیونی ریاست کی حمایت میں رچائی گئیں اسلام مخالف سازشوں کا پردہ پاش ہونے، مصر کے انقلابی عوام کی اسلامی تحریک کو داخلی جنگ میں بدل دئے جانے، دھشتگردوں اور مقاومت مخالف ممالک کو امریکہ کی بھرپور حمایت حاصل ہونے کے پیش نظر اہلبیت(ع) عالمی اسمبلی ضروری سمجھتی ہے کہ پوری دنیا کے مسلمان اس سال یوم قدس کے موقع پر ہمہ گیر مظاہروں کا اہتمام کر کے صہیونی لابی کے منہ پر زور دار طمانچہ ماریں۔
اسمبلی تمام عالم اسلام ،مخصوصا اہلبیت(ع) کے پیروکاروں اور اسمبلی سے مربوط افراد سے تقاضا کرتی ہے کہ یوم القدس کے مراسم کو پورے جوش و خروش سے منعقد کریں اور بڑے پیمانے پر مظاہرے اور ریلیاں نکال کر امام خمینی(رہ ) کے ساتھ تجدید عہد کریں اور رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی آواز پر لبیک کہیں، امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا کر قدس کی آزادی کے لیے راستہ ہموار کریں اور دشمنان اسلام کی سازشوں کو نقش بر آب کریں اور جان لیں کہ خداوند عالم انہیں کامیاب و کامران کرے گا۔ جیسا کہ اس کا ارشاد ہے: ’’إِنَّا لَنَنصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَيَوْمَ يَقُومُ الْأَشْهَادُ‘‘۔
اسلام اور فلسطین کی راہ میں شہید ہونے والوں پر ہمارا سلام، اسلامی مزاحمت زندہ باد، صہیونیت مخالف مجاہدین زندہ باد۔
اہلبیت(ع) عالمی اسمبلی
۲۲، رمضان، ۱۴۳۴