تقریب نیوز (تنا): امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ پٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا جو عفریت سر اٹھانے والا ہے، عوام کو اس کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ اگر عوام مہنگائی سے تنگ ہیں اور مہنگائی سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمارے ساتھ سڑکوں پر نکلیں۔ حکمرانوں نے مہنگائی کو وطیرہ بنا لیا ہے۔ خود عیش کر رہے ہیں اور عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیسا جارہا ہے۔ عوام فاقہ کشی سے خود کشیوں کی طرف بڑھ رہے ہیں اور حکمران اربوں روپے اپنے اللوں تللوں پر خرچ کر رہے ہیں۔ امریکہ دنیا میں امن کے نام پر بدامنی، انتشار اور اصلاح کے نام پر فساد پھیلا رہا ہے۔ امریکہ کا اصل ہدف اسلام اور مسلمان ہیں، امریکی سرپرستی میں پوری دنیا میں مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ اس کے خلاف امت کو متحد کرنے اور ایک پلیٹ فارم پر لانے کیلئے جماعت اسلامی اسی ماہ لاہور میں عالمی اسلامی تحریکوں کا نمائندہ اجتماع کرے گی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ امریکہ نے جس طرح عراق اور افغانستان میں مسلمانوں کا قتل عام کیا ہے۔ بربریت کی وہی داستان اب شام میں دہرانا چاہتا ہے۔ ہم نہ صرف اسلام دشمن امریکی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں بلکہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والی سازشوں کی پشت پناہی کررہا ہے اور اس نے امت مسلمہ پر ایک غیر اعلانیہ جنگ مسلط کررکھی ہے۔ امت کو اپنے چھوٹے بڑے تنازعات خود طے کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ شام پر سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات اور پاکستان بھی امریکی موقف کے حمایتی ہیں۔ اگر مشرف جمہوریت کی بساط الٹتا ہے تو وہ خلاف قانون اور اگر مصری آرمی چیف جنرل سیسی جمہوریت پر ڈاکہ ڈالتا ہے تو ہم چپ سادھ لیتے ہیں یہ رویہ جمہوریت کشی اور ڈکٹیٹر شپ کو جنم دیتا ہے۔ امریکہ انہی ڈکٹیٹروں کو استعمال کرکے مسلمانوں کو غلامی پر مجبورکرتا ہے اور جواس کی غلامی سے انکار کرتے ہیں ان پر جنگ مسلط کرکے قتل عام شروع کردیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کے حکمرانوں خاص طور پر فوجی آمریت کے ڈسے ہوئے پاکستانی حکمرانوں کو مرسی کی بحالی کا مطالبہ کرنا چاہئے۔ ملک میں امن و امان کیلئے حکومت سے کسی قسم کی امید رکھنا بتوں سے امیدیں رکھنے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا ہوم ورک بہت کمزور ہے، طالبان نے حکومتی رویہ سے تنگ آکر ایک بار پھر مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔
سید منور حسن نے کہا کہ حکمرانوں کے رویے سے نظر نہیں آتا کہ وہ ملک میں دہشت گردی کی لہر کو ختم کرنے یا اس پر قابو پانے کیلئے سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کو ووٹ دینے والے اب مہنگائی اور بدامنی کیلئے تیار رہیں، حالات مزید خراب ہوں گے، کیونکہ میاں صاحب کا دعوی ہے کہ عوام نے انہیں بھارت کے ساتھ دوستی اور کشمیریوں سے دشمنی اور حالات کو خراب کرنے کا مینڈیٹ دیا ہے۔
اسلامی تحریکوں کی عالمی کانفرنس کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں سید منور حسن نے کہا کہ ابھی ہم مہمانوں کی فہرستیں ترتیب دے رہے ہیں جب ویزوں کے اجراء کیلئے حکومت سے رابطہ کریں گے تو پھر ان کا رویہ سامنے آئے گا۔ سید منور حسن نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کی کامیابی کے سلسلہ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ ہے جو بار بار حکمرانوں کو طالبان سے دور رہنے کی دھمکیاں دیتا ہے اور ہمارے حکمران امریکی تابعداری میں مذاکرات کیلئے تیار نہیں ہوتے۔ نوازشریف بھی امریکی محبت کے اسیر ہیں اور وہی کرتے ہیں جوامریکہ چاہتا ہے۔