تقریب نیوز (تنا): آیت اللہ ہاشم حسینی بوشہری نے کل شہادت امام صادق علیہ السلام کی مناسبت سے قم میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اگر شیعہ شام میں دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے حاضر نہیں ہو سکتے تو کم سے کم وہابیوں کے ذریعے امریکہ اور صہیونیت کی حمایت میں ہونے والی تباہی کے مقابلے میں خاموشی سے نہ بیٹھیں۔
ایران کے حوزہ ہائے علمیہ کے سربراہ نے آسمان امامت کے چھٹے ستارے امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کے حوالے سے کہا: اہلبیت(ع) کی طرف سے دکھلائے گئے راستے پر چلنا ہمیں حقیقت سے ہمکنار کر دے گا۔
آیت اللہ بوشہری نے مزید کہا: حقیقی معرفت اور عشق تک پہنچنے کے لیے اسلام اور توحید کی صحیح شناخت حاصل کرنا ہو گی ورنہ خدا کی معرفت تک پہنچنا ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا: آج پوری دنیا میں اہلبیت (ع) کے چاہنے والے اور اولاد رسول(ع) کے پیروکار مجالس عزا منعقد کر رہے ہیں اور مسلمانوں اور اہلبیت(ع) کے چاہنے والوں کا یہ عمل رسول اسلام (ص) کی اس حدیث کی روشنی میں انجام پاتا ہے جو آپ نے فرمایا: اسلام کی بنیاد محبت اہلبیت(ع) پر رکھی گئی ہے۔
انہوں نے اہلبیت(ع) سے عشق و محبت کے اظہار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اہلبیت(ع) سے عشق و محبت کا اظہار صرف زبان سے کافی نہیں ہے بلکہ محبت اہلبیت(ع) مومن کے عمل سے ظاہر ہونا چاہیے۔
آیت اللہ حسینی بوشہری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ائمہ معصومین(ع) سے محبت اور مودت کی پہلی شرط ان کے دستورات کی پیروی ہے کہا: امام صادق علیہ السلام کا شیعہ وہ شخص ہے جو اپنی شہوت پر غالب آ سکے، اس کا عمل مرضی خدا کے حصول کے لیے ہو اور خدا کے ثواب کی امید اور اس کے عذاب کے خوف سے اپنے کردار کی اصلاح کرے۔
انہوں نے عشق اہلبیت(ع) کی دوسری شرط کو تولی اور تبریٰ قرار دیتے ہوئے کہا: اس واجب کا مطلب اہلبیت(ع) کے دوست اور دشمن کی صحیح پہچان ہے اور عملی طور پر ان کے دوست سے قربت اور ان کے دشمن سے دوری اختیار کرنا ہے۔