تقریب نیوز (تنا): رپورٹ کے مطابق ایران کے ممتاز سنی عالم دین ماموستا امین راستی نے نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران کہا: ’’اس وقت مغربی اور مشرقی ماڈل ناکام ہو چکے ہیں، ایسے میں اسلامی جمہوریہ دنیا کے سامنے ہر شعبہ میں ایک بہتر ماڈل پیش کر سکتا ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا: ’’سماج میں اسلامی تشخص کی بنیادوں کی تقویت اور نوجوان نسل کی دینی اور اعتقادی اصولوں سے آشنائی ہر موڑ پر اسلامی ایران کی پوزیشن مضبوط کرے گی‘‘۔
سنندج کے موقت امام جمعہ نے وضاحت کی:’’اسلام علم اور آگاہی کا دین ہے۔ مسلمانوں کو ہر میدان میں ترقی کرنا اور آگے بڑھنا چاہئے۔بنابریں مختلف علوم وفنون میں مہارت اور گوناگوں معاشی، سائنسی او ر سماجی شعبوں میں خود کفالت حاصل کر کے اسلامی معاشرہ کا مستقبل تابناک بنایا اور طرح طرح کے حملوں اور سازشوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے‘‘۔
ماموستا راستی نے آگے چل کر کہا: ’’دشمن یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مسلمانوں پر قبضہ کا واحد طریقہ ان کے افکار اور عقائد پر تسلط ہے۔چنانچہ انہوں نے اس سلسلہ میں نوجوان نسل کو اسلامی اصول و عقائد سے دور کرنے کے لئے بڑے پیمانہ پر منصوبے تیار کر رکھے ہیں‘‘۔
سنندج کے موقت امام جمعہ نے وضاحت کی: ’’ثقافتی امور کے جملہ ذمہ داروں پر واجب ہے کہ ثقافتی اور نوجوان نسل سے جڑےشعبوں کے نقائص اور مشکلات کم کرنے کے لئے اپنی تمامتر کوششیں بروئے کار لائیں‘‘۔
ماموستا راستی نے اس ہفتہ کےاپنے خطبات جمعہ کے ایک حصہ میں مناسک حج پر روشنی ڈالی اور ان بابرکت ایام کے واجبات کی جانب حاجیوں کی طرف سے خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے اسلامی بینک کاری ہفتہ کے موقع پر اس شعبہ میں مصروف خدمت افراد کو مبارکباد پیش کی اور معاشرہ میں اسلامی بینک کاری سے جڑے موضوعات کے سلسلہ میں مزید سنجیدگی پیدا کرنے پر زور دیا۔